ابراہام کے دو بیٹے

Eastern View of Jerusalem

Two Sons of Abraham

By

One Disciple

ایک شاگرد

Published in Nur-i-Afshan Setp 24,1891

نور افشاں مطبوعہ ۲۴ستمبر ۱۸۹۱ ء

یہ لکھا ہواکہ ابرہام کے دوبیٹے تھے ۔ایک لونڈی سے دوسرا آزاد سے پر جو لونڈی سے تھا۔جسم کے طورپر ۔اورجو آزاد سےتھا سووعدے کے طورپر پیدا ہوا (گلتیوں۴: ۲۲۔۲۳)ان باتوں کا مفصل بیان طالب حق موسیٰ کی کتاب الموسوم بہ پیدائش کے ۱۶ باب سے ۲۱ باب تک ۔اگرچہ چاہے تو پڑھ کے خود معلوم کرسکتا ہے مگر ہم ا س مقام پر صرف اتنا لکھا کر کہ باب مذکور رہ بالا کی (۲۸ ،۲۹ ،۳۰ آیات میں مقدمہ ہذا کی نسبت ۔رسول عہد عیق کے مطابق یہ ظاہر کرتا ہے کہ  ‘‘جیسا اُس وقت وہ ( اسمعیل ) جس کی پیدائش جسمانی تھی اُسے (اسحا ق کو) جس کی پیدائش روحانی تھی ستایاتھا ۔ویسا اب بھی ہوتا ہے پرکتاب  کیا کہتی ہے ؟’’کہ لونڈی اوراُس کے بیٹے کو نکا ل۔ کیونکہ لونڈ ی کا بیٹا آزاد کے بیٹے کےساتھ ہر گز وارث نہ ہوگا ‘‘۔ہم منصف مزاج ناظر کو یہ دکھلا دینا مناسب جانتے ہیں کہ فرزند موعود کے امتحا ناً قربان کرنے کا حکم ۔ خدا تعالیٰ نے  اُس وقت دیا تھا  جب کہ سارا کی صلاح اور حکم خداوندی کے مطابق ابراہام نے اپنی لونڈی حاجرہ اور اُ س کے بیتے اسمٰعیل کو اپنے گھر سے نکال دیا تھا ۔پس دریں صورت (اس صورت حال میں)دین محمدی کے ریفا مروں(اصلاح کرنے والوں) اور نئی روشنی کے اسلامی لکچراروں کی آرامحض بلا ثبوت اور بے بنیاد ٹھہر تی ہیں ۔جو خوش فہمی سے خوا مخواہ کہہ گزرتے ہیں کہ مسلمانوں کا دعو ی ٰ بادی الرائے (ابتدائی فکر) میں قوی ہے ۔اس لیے کہ پہلی  اُولا د اسمٰعیل ہی ہیں ۔ ابراہیم کی نذراولاد اکبر  ہی کی قربانی سے پوری ہوسکتی تھی  ۔اور دراصل سچی آزمائش جو خدا کو منظور تھی وہ اُولاد اکبر ہی کی قربانی کو ترجیح دیتی ہے ۔کیا مزے کی بات ہے کہ عقلا ًونقلاً حق اور صحیح بات کے قائل تو بھونڈی(بدشکل،بھدی) غلطی میں مبتلا سمجھے جائیں اورخلاف عقل ونقل اور محض بے ثبوت امر کے مدعی اشخاص اپنے دعو ی ٰ کو قوی بتلائیں ! حق کوناحق اورناحق کو حق ٹھہر ناخد ترس انسانو ں کا کام نہیں ہے ۔

Leave a Comment