مجھے ترک کرنے والے

کتابِ حیات میں نام لکھنے کا مطلب یہ ہے کہ ایماندار مسیح پر ایمان لانے کے سبب سے اُس کے ساتھ ابدی جلال میں شریک ہوں گے جیسا کہ خُداوند نے ایک دفعہ اپنے شاگردوں سے فرمایا تھا ۔کہ میں پھر آؤں گا اور تمہیں اپنے ساتھ لوں گا تاکہ جہاں میں ہوں تم بھی ہو ۔ باقی پڑھیں

مسیح کا جی اُٹھنا

اور بعض کا خیال ہے۔ کہ مسیح مرا نہیں ۔ بلکہ خون کے بہہ جانے سے غش میں آگیا۔ اور خوشبو کے زور سے ہوش میں آکر قبر سے نکل گیا۔ یہ خیال بھی محض لغو(بیہودہ) معلوم ہوتاہے۔ یہودیوں میں جو خوشبوئیں مُردوں کے جسموں پر ملی جاتی تھیں۔ یا قبروں میں رکھی جاتی تھیں۔ اس سے ان کا یہ مطلب نہ تھا کہ مُردہ اگر غشی کی حالت میں ہے۔ باقی پڑھیں

قرآن میں بیوی کو مارنے کا حکم

’’ حضرت ایوب کے زمانہ مرض میں ان کی بی بی جس کا نام رحیمہ تھا کسی کام کو گئی تھی ۔ وہاں اس کو دیر ہوگئی ۔تو حضرت ایوب نے قسم کھائی کہ اس کو سو لکڑیاں مارو ں گا جب انہیں صحت ہوئی۔ اورپھر جوانی اور تندرستی کی حالت پر آئے۔ تو چاہا کہ اپنی قسم پوری کریں۔ اس لیے یہ حکم ہوا‘‘ ۔ باقی پڑھیں

ہمارےلئے لڑکا

ہمارے لیے ایک لڑکا تولد ہوتا۔اور ہم کو ایک بیٹا بخشا گیا۔ اور سلطنت اس کے کاندھے پر ہوگی۔ اور وہ اس نام سے کہلاتی ہے ۔ عجیب مشیر۔ خدائے قادر۔ ابدیت کا باپ۔ سلامتی کا شہزادہ۔ اس کی سلطنت کے اقبال او ر سلامتی کی کچھ انتہا نہ ہوگی۔ وہ داؤد کے تخت پر اور اس کی مملکت پر آج سے لے کر ابد تک بندوبست کرے گا۔ اور عدالت و صداقت سے اسےقیام بخشے گا ۔ رب الافواج کی غیوری یہ کرے گی(یسعیاہ ۶:۹۔۷)۔ باقی پڑھیں

ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں

پھر یہ بھی قابل غور ہے کہ مسیح نے کیا کفر گوئی کی تھی۔ کہ جس کی پاداش میں وہ بر طبق شریعت موسویٰ واجب القتل ٹھہرایا گیا؟۔ صر ف یہ ۔ کہ ’’ اس نے اپنے تئیں خدا کا بیٹا ٹھہرایا‘‘ جس کو ہمارے محمدی بھائی بھی یہودیوں کے ہم خیال ہو کر کلمہ کفر سمجھتے ہیں۔ باقی پڑھیں

کوئی دوسری نیو

ایک غیر مقلدمحمدی تعلیم یافتہ نے یہ سوال کیا تھا۔ کہ اگر ’’ ہم مسیح اور محمد دونوں پر ایمان رکھیں تو کیا قباحت ہے‘‘؟ وہ شخص اسی اعتقاد پر مطمین ہے۔ اور اکثر یہ بھی کہتاہے۔ کہ ’’ میں مسیح کو سب نبیوں سے افضل و اعلی ٰ تر سمجھتا ہوں۔ لیکن باقی پڑھیں

آسمان پر اٹھایا گیا

جس لفظ کا ترجمہ یہاں پر اٹھایا گیا ہوا وہ یونانی میں اوپرپایا گیا۔ اور لوقا۵۱:۲۴میں دوسرا لفظ ہے۔ جس کا ترجمہ ہے اٹھایا گیا۔مگرافسیوں۸:۴اور یوحنا ۲۶:۶اور ۱۷:۲۰میں تیسرا لفظ ہے۔ یعنی چڑھ گیا اپنی سے پس آسمان نے دروازہ کھولا ۔ یا کسی نے اٹھا لیا۔ یا اپنی مرضی سے چڑھ گیا”۔ باقی پڑھیں

مسیح کا جی اُٹھنا

قبل ا س کے کہ ہم مسیح کے جی اٹھنے کی نسبت یورپئین ملحدوں اور منکروں کے قیاس رویت خیالی کے تردیدی مضمون کے سلسلہ کو ختم کریں۔ یہ مناسب معلوم ہوتاہے۔ کہ دو ایک اور اس کی حقیقی رویتوں مندرجہ عہد جدید کاذکر کریں۔ تاکہ بخوبی معلام ہو جائے کہ بقول لوقا طبیب کاتب انجیل’’ اس نے اپنے شاگردوں پر اپنے مرنے کے پیچھے آپ کو بہت سی قوی (مظبوط ) دلیلوں سے زندہ ثابت کیا ‘‘تھا۔ جی باقی پڑھیں

جب ہم سوتے تھے

رومی فوجی قانون کے مطابق پہرے پر سو جانے ولا سپاہی واجب القتل تھا۔ مگر چونکہ مسیح کی قبر والے گارڈ کے سپاہیوں کو یہودی بزرگوں اور سردار کاہنوں نے مطمن کر دیا۔ اور پختہ وعدہ انہیں خطرہ موت سے بچانے کا کر لیا تھا۔ وہ بلا خوف سیاست خود مقر تھے۔ کہ ہم پہرہ پر سو گئے۔ باقی پڑھیں

ضرور تھا کہ مسیح دکھ اٹھائے

مسیح کا مصلوب ہوکر ماراجانا اور تیسرے جی اُٹھنا کوئی قصہ کہانی کی مصنوعی یا فرضی بات نہیں بلکہ ایک معتبر و مستند تواریخی ماجرا ہے۔ پھر یہ تواریخی ماجرا بھی ایسا ہے ۔ کہ جس کو کسی بت پرست یا ملحدو اُحد مورخ نے نہیں بلکہ خدا پرست قوم کے متعدد اشخاص مُلہم نے قلمبند کیا ہے۔ باقی پڑھیں