بہت معجزے دکھاتا ہے

Eastern View of Jerusalem

This man is performing a lot of miracles

By

One Disciple

ایک شاگرد

Published in Nur-i-Afshan June 4, 1891

نور افشاں مطبوعہ ۴جون ۱۸۹۱ ء

’’یہ مرد بہت معجزے دکھاتا ہے ‘‘۔( یوحنا ۴۷:۱۱ )ضرور نہیں کہ لفظ معجزہ کی تشریح کی جائے کیونکہ یہ لفظ ایسا عام ہو گیا ہے ۔ کہ ہر ایک مذہب و ملت کے لوگ بخوبی تما م جانتے اور سمجھتے ہیں کہ معجزہ کیا ہے۔ اگر چہ معجزہ کے غیر ممکن و محال جاننے والے ہر زمانہ اور ہر ملک میں ہوتے آئے ہیں۔ لیکن یہ خیال انسانی طبیعت میں قدرتی ایسے طور پر جماہوا ہے کہ کوئی اُ س کو مٹا نہیں سکتا ۔ اس میں شک نہیں  ۔ اگر خدا کی ہستی کو تسلیم کرتے ۔ تو کوئی وجہ موجہ معجزہ کو تسلیم نہ کرنے کی قیاس میں نہیں آتی ۔ نیچرلسٹ(فطرت کو ماننے والے) اور مٹیرئیلسٹ (مادے کوماننےوالے)وغیرہ صرف انہیں چیزوں کو جو اُن کی محدود عقل اور نظر میں آسکتی ہیں قبول کرتے ۔ اور اگر بہ مجبوری اور شرماشرمی خدائی ہستی کے قائل بھی ہوں۔ تو ایسے خدا کے ہیں ۔ جو نیچر میں دست اندازی اور تغیر پیدا  کرنے کی قدرت ہرگز نہ رکھتا ہو ۔ مخلوق کو فوق الخلقت کاموں کا سمجھنا نہایت ہی مشکل اور غیر ممکن کے قریب ہے۔ لیکن جب کہ وہ خالق کی قدرت بے حد کا مغلوب ہو جاتا ۔ تو اگرچہ اُس کا معتقد د معترف ایمان صادق اور محبت واثق سے نہ ہو۔ تاہم مجبوری کے باعث اُن فریسیوں اور سردار کاہنوں کی مانند جنہوں نے خداوند کے جلالی اور صریح اعجازی کاموں کو دیکھ کر بے ساختہ کہا کہ ’’ یہ مرد بہت معجزے دکھاتا ہے‘‘۔

طوعاً دکر ہاً (چاروناچار،خواہ مخواہ)بجز اقرار حقیقت اور کیا کہہ سکتا ہے ۔ مسیح خود معجزوں کا معجزہ ہے۔ اور بہ نتیجہ مسیحیت سراسر معجزہ کے سوا اور کچھ نہیں ۔ اگر ہم خدا کو واجب الوجود جانیں اور مانیں ۔ اور مسیح کو الہٰی معلم اور فوق الخلقت شخص ۔ جیسا کہ پاک تواریخ اُس کو ظاہر کرتی ہے ۔ تسلیم کریں۔ تو اُن تمام ماجروں اور کاموں کے۔ جو اس کی زندگی اور تعلیم سے متعلق ہیں انکار کرنے کی کوئی معقول وجہ ہرگز قیاس میں نہیں آسکتی ۔

درحالیکہ موافق و مخالف ۔ عالم و جاہل ۔ خاص و عام ۔ اُس کے اعجازی کاموں کے مقر ہیں۔ تو مسیحیوں کے لئے کوئی مشکل اور مقام شک مطلق نہیں ہے۔ کہ مسیحی معجزات مندرجہ اناجیل کو حق اور صحیح جانیں۔

اب ہم اس معاملہ میں زیادہ لکھنا نہیں چاہتے ۔ اور اپنے وعدہ کے موافق نمبر ہذا سے ’’ مسیحی معجزات ‘‘ کو سلسلہ وار لکھنا شروع کرتے ہیں ۔ یقین ہے کہ مسیحی ناظرین خصوصاً اور غیر مسیحی ناظرین عموماً مضامین مسلسل کو بغور و دلچسپی مطالعہ فرمائیں گے ۔ ہر چند یہ سبجکٹ (مضمون ) ایک دقیق اور کس قدر دشوار فہم ہے۔ تاہم کوشش کی گئی ہے کہ وہ عام فہم اور سلیس عبارت میں ترجمہ کیا جائے ۔ اور ناظرین کو حتی الامکان اُس سے فائدہ مطلوبہ حاصل ہو۔

Leave a Comment