بیٹا خُدا ہے اور شخص ہے

اعمال باب ۲۰۔ ۲۸ پس اپنی اور اُس سارے گلّے کی خبر داری کر و جس پر رُوح قدس نے تمہیں نگہبان ٹھہرایا کہ خدا کی کلیسیاء کو جسے اُس نے اپنے ہی لہو سے مول لیا چراؤ ۔ چونکہ یہ جملہ کہ جسے اُس نے اپنے ہی لہو سے مول لیا۔ مسیح سے نسبت رکھتا ہے اور یہاں پر اُس کی شان میں لفظ خدا آیا ہے۔ باقی پڑھیں

مرزا غلام احمد قادیانی کی باطل پیشین گوئی

اس قول کے مطابق ہی کہ رسّی سٹر گئی پر وٹ(بل) نہ گیا ۔ مرزا غلام احمد قادیانی کی پیشین گوئی۔ مسٹر عبداللہ آتھم صاحب کی بابت ۔ کہ ’’اگر وہ حق کی طرف رجوع نہ کریں گے تو ۵ جون ۱۸۹۳ء سے ۵ ستمبر ۱۸۹۴ء تک مر جائیں گے ۔ ۶ ستمبر ۱۸۹۴ء کو باطل(جُھوٹ) ثابت ہوئی کیونکہ آتھم صاحب زندہ رہے۔ اب اپنی رُوسیاہی (منہ کالا)کو ڈھاپننے اور مریدوں(پيروکار) کا دل بھلانے کے لئے ایک اور تقرر شائع کی ہے ۔ باقی پڑھیں

مرزا قادیانی کا بہانہ

سب پر روشن ہے کہ مرزا قادیانی کی وہ پیشین گوئی کہ جس کے پردہ میں آپ نے امرتسری مباحثہ میں مسیحیوں کی فتح یابی کو بزعم خود پندرہ ماہ کے عرصہ تک کسی قدر پوشیدہ کر کےاپنی محمدیت کے بچاؤ کی سُوجھی تھی سو پندرہ ماہ پورے ہونے پروہ پیشین گوئی ۶ ستمبر ۱۸۹۴ء کو چیربول گئی۔ باقی پڑھیں

مرزا غلام احمد قادیانی کا الہام

مرزا قادیانی کو جب وہ پچھلے سال امرتسر کے جنگِ مقدس میں ڈپٹی عبداللہ آتھم صاحب سے زک (شکست،شرمندگی)اُٹھا چکے۔ الہام ہوا ۔ کہ ڈپٹی صاحب پندرہ مہینے کے اندر عدم گنج کو پہنچ جائیں گے۔ وہ میعاد (مدت)تو گزر گئی اور ڈپٹی صاحب ( عمر ش درازباد ) بفضل خدا جُوں کے تو صحیح و سالم ہیں ۔ باقی پڑھیں

مرزا غلام احمد قادیانی کی پیشن گوئی

ہمارے ناظرین مرزا غلا م احمد قادیانی کے نام نامی سے بخوبی واقف ہوں گے آپ اس زمانہِ آزادی کے مسیح موعود مہدی آخر الزمان اور خدا جانے کیا کیاہیں اور اپنے دعوؤں کے ثبوت میں الہامی پیشین گوئیاں فرمایا کرتے ہیں اور یہ طریقہ عوام اور جہاں کے پھانسنے کےلئے اب تک بہت کچھ مفید ثابت ہو ا ہے۔ باقی پڑھیں

ابن آدم جان بچانے آیا

یہ ایک مشہور عالم مقولہ ہے ۔ کہ ’’ کہنے اور کرنے میں بڑا فرق ہے ‘‘ اور یہ کسی حد تک سچ بھی ہے کہ حوصلہ مند اشخاص جیسا کہتے ہیں۔ ویسا کر نہیں سکتے اور یوں اُن کے اقوال وافعال میں ایک فرق عظیم واقع ہو جاتا ہے۔ باقی پڑھیں

جنگ مقدس کا خاتمہ اور امرتسر میں مسیحیوں کا اجلاس

ناظرین میں سے ہر ایک پروہ مشہورِ عالم پیشین گوئی روشن ہے۔ جو مرزا قادیانی نے مباحثہ امر تسر کے اختتام پر کی تھی کہ ’’ ڈپٹی عبداللہ آتھم صاحب( فریق ثانی) ۱۵ ماہ تک یعنی ۵ ستمبر ۱۸۹۴ء تک بہ سرائے موت ہاویہ(جہنم) میں ڈالے جائیں گے‘‘۔ باقی پڑھیں

بعض خیالات محمدی پر سرسری ریماکس

قرآن میں لکھا ہے ’’ تحقیق صفا اور مروہ نشانياں اللہ کی سےہیں۔ پس جو کوئی حج کرے گھر کا یا عمرہ کرے پس نہیں گناہ اُوپر اس کے یہ کہ طواف کرے بیچ اُن دونوں کے اور جو کوئی خوشی سے بھلائی کرے پس تحقیق اللہ قدردان ہے جاننے والا ‘‘( سورہ البقرر کوع ۹) باقی پڑھیں

ایک بڑا بخشندہ

کسی شخص کو اُس کی محنت کی اُجرت دینا بخشش نہیں ہے۔ پر بلا محنت اور کام کے کسی کو کچھ دینا بخشش ہے ۔ دُنیا میں لوگوں کو اُن کی ملازمت، خدمت اور مزدوری کا حق ملتا ہے۔ باقی پڑھیں

مرزا کی پیشن گوئی اور عبداللہ آتھم

ڈپٹی عبداللہ آتھم صاحب کا ایسے موقعہ پر زندہ رہنا منجانب ِخدا تھا ۔ تاکہ اس مباحثہ کا خاص نتیجہ و صدق و کذب (سچ والزام)متنازعہ فیہ مذاہب (مذاہب کا جھگڑا)کا آفتاب عالمتاب کی طرح روشن ہو جائيں گے ۔ باقی پڑھیں