یونان کی تواریخ میں ایک سپاہی کا ذکر ہے۔ جو کہ انٹی گونس بادشاہ کی فوج میں بھرتی تھا۔ اُس کے بدن میں شدت سے در درہتا تھا۔ جس کے باعث وہ نہایت بے چین اور بے قرار تھا ۔ باقی پڑھیں
اس عالم میں جد ھر نظر ڈالو آنکھ کے لئے ایک دلکش نظارہ دکھلائی دیتا ہے۔ اس اس دُنیا کی ہر ایک شے انسان کی نظر میں پسند ید ہ معلوم ہوتی ہے۔ اور اِنسان کے دل کو فریفتہ(عاشق۔دلدادہ) کر دیتی ہے۔ باقی پڑھیں
دُنیا میں بےشمار مختلف ادیان(دين کی جمع) کے رائج ہونے سے ہے۔ فرد بشر بخوبی واقف ہے نہ صرف واقف بلکہ ہر ا ہل ِمذہب کے دلی تعصب آپس کی عداوت(دُشمنی) ، ضد ،بغض(نفرت) ،حسد ، ایک دوسرے کی عیب جوئی اور نقص گیری اور اپنے اپنے فخر اور بڑائی جتانے کا قائل(تسليم کرنے والا۔لا جواب)۔ باقی پڑھیں
محمد صاحب کی نسبت بشارت (خوشی)نبیوں کی کتاب اور انجیل میں موجود ہے ۔اور اس دعویٰ کے ثبوت میں دو مقام پیش کئے پہلا دانیال نبی کی کتاب کے ۹ باب کی ۲۴ آیت سے ۲۷ تک اور یہ فرمایا کہ یہ نبوت محمد صاحب پر اشارت (اشارہ)کرتی ہے۔ باقی پڑھیں
یہ ایک مشہور نبوت توریت میں سے ہےجس کو بعض محمد ی پڑھنے والے کلام کے اپنے نبی یعنی محؐمد صاحب کے حق میں گمان(اندازہ) کرتے ہیں ان کا خیال یہ ہے کہ حضرت موسیٰ اس مقام میں بنی اسرائیل کو فرماتے ہیں۔ باقی پڑھیں
تما م اہل اسلام مقر(قرار کرنا) ہیں کہ محمدؐ صاحب نے بہت سے معجز ے دکھلائے ہیں۔ اگر کوئی اُس کے معجزے پر شک کرے تو وہ اُن کی نظر میں کافر اور ملعون (جس پر لعنت کی گئی ہو)ہے۔ باقی پڑھیں
جیسا ہم لوگ مذہب کے نام سےکچھ کام کرتے یا کرنا چاہتے ہیں۔ ویسا ہی مذہب خود ہمارے لئے کچھ کام کرتا ہے۔ اور جہاں جانبین(دونوں جانب سے۔فريقين) کے کام برابر ہو جائیں وہاں کہا جائے گا کہ مذہب کی تکمیل ہوئی۔ باقی پڑھیں
مسیح نے ویسی ہی تعلیم دی جیسا کہ اُسی کے کلام سے ظا ہر ہوتا ہے کہ وہ سب گنہگار وں کے بچانے کو آیا اور اگر ہر ایک بات جو اُس نے فرمائی سچ ہے تو ہندوں کو اُسے قبول کرنا چاہیے۔ باقی پڑھیں
ایمان کی خاصیت اور اُس کی حد پاک کلام کے ہر ایک ورق میں عمدہ علامات ایمان کی بیان کی گئی ہیں ۔ اور جو تاثیرات اُ س کی گرو ہاگر و ہ خلقت نے بیان کی ہیں وہ سب بجا ہیں ۔ لیکن جب بیان بائبل کے جب تک مسیح پر ایمان نہ ہو تب تک فی الحقیقت اِنسان خُدا کے غضب میں مبتلا رہتا ہے۔ اس باقی پڑھیں
جنابِ مسیح کو ہم صرف بنی نہیں جانتے ۔کیونکہ نبوت (رسالت)اس کے دوسرے درجہ کا کام تھا خاص کام ( جس کے لئے وہ اس دُنیا میں آیا ) یہ تھا ۔کہ اپنی جان دے کر گناہوں کا کفارہ (گناہ دھو دينے والا)کرے اور گنہگار وں کو نجات بخشے اس لئے یسوع مسیح اُس کا نام ہوا۔ وہ کلامِ اللہ اور ابن ِاللہ ہے۔ باقی پڑھیں