اہلِ اسلام اور ذبیحہ اللہ

Eastern View of Jerusalem

Muslims and God’s Sacrifice

By

one disciple

ایک شاگرد

Published in Nur-i-Afshan Sept 17,1891

نور افشاں مطبوعہ۱۷ستمبر ۱۸۹۱ ء

اہل ِاسلام کایہ خیال کہ ذبیح اللہ ہونے کی عزت وفضلیت اسمٰعؔیل کوکسی صورت سے حاصل ہو ۔ اس عجیب خطاب کی قدرومنزلت کو ظاہر کرتاہے۔ کیونکہ صرف اُسی کے ذریعہ سے عہدِ برکت قائم ومستحکم ہوسکتا ہے ۔ اور وہی اکیلا اس لائق ہے کہ ’’کتاب کی مہروں کو توڑے ‘‘اب اسحاؔق (یا جیسا محمدی بلادلیل کہتے ہیں اسمٰعؔیل) ذبیح اللہ ٹھہرے تو وہ مسیح کی علامت ہوگا۔ اور بیشک ہم اُس کو مبارک اورلائق تعظیم تسلیم کریں گئے ۔کیونکہ وہ اُس برّہ کا جس کی خدا نے خود تدبیر کرلی پیش نشان تھا ۔ ہمارے محمدی بھائی بڑی جدوجہد کررہے ہیں  کہ اسمٰعؔیل کو ذبیح اللہ ٹھہر ائیں ۔مگر قرآن کوئی سند وثبوت اپنے دعویٰ کے لیے نہ پائیں  گئے ۔مصنف ِقرآن نے کسی حکمت عملی اسے نہ تو اسحاؔق اور نہ اسمٰعؔیل کانام لکھا ۔صرف یا ’’بتی‘‘یا ’’غلام ‘‘ کہہ کر چھوڑدیا۔ہمارے ایک معزز مسیحی دوست نے عبارت ذیل’’ روضتہ الاحباب‘‘ سے نقل کرکے بھیجی ہے جس کو ہم ہدیہِ ناظرین کرکے مستدعی(استدعا کرنے والا ،خواہش مند)   انصاف ہیں کہ آیا اسحاؔق کو ذبیح اللہ ماننے والوں ۔یااسمٰعؔیل کو ذبیح اللہ ماننے والوں کی دلیل زبردست اور ناطق ہے ۔

نقل ازروضتہ الاحباب

’’ بیضاوی‘‘ درتفسیر خویش وامام نواوی درکتاب’’ تہذ یب الاسماء والغات‘‘ وغیر ہما آور وہ اند کہ اکثر برانند کہ اسمٰعؔیل بودہ و جمعی کثیر بر انند کہ اسحاؔق بو دہ وہر طایفہ برمدعی خویش ولیلے وارند آنان کہ میگوبند اسحاؔق بودہ دلیل ایشان است کہ حق تعالیٰ درقرآن مجید (میفر ماید فبشرناہ بغلام حلیم فلما بلغ معہ السعی قال یانبی انی ادی فی المنام انی اذبحک فانطز اتری)چہ ظاہر آیہ دلالت میکند برآنکہ آن پسر کہ ابراہیم باادمبشر شدہ اوست کہ درخواب مامورگشتہ مذبح او۔دور قران ہیچ جانیست کہ وے مشبر شدہ باشد بغیر از اسحاؔق ہمچنا نکہ درسور ہو وفبشرنا ھابا سحاق ودرسورہ والصافات میفر مایدوبشرناہ باسحاؔق نبیا من الصالحین ۔

ودیگران حدیث کہ درذکر نسب یوسف دار دشدکہ یوسف  نبی اللہ ابن یعقوب اسرائیل اللہ ابن اسحاؔق ذبیح اللہ۔

وجماعتے برانند کہ اسمٰعؔیل بودہ دلیل ایشان آنسبت کہ حق تعالیٰ درقرآن مجید چوں قصہ ذبیح فرمودہ بعدازاں میگو ید وبشر ناہ باسحاؔق الایۃ۔ وآنکہ پیغمبر صلعم گفتہ انا ابن الذبیحین مراد از یکے ذبیح اسمٰعؔیل است وازدیگر عبداللہ فقط۔

Leave a Comment