کسی شخص کو اُس کی محنت کی اُجرت دینا بخشش نہیں ہے۔ پر بلا محنت اور کام کے کسی کو کچھ دینا بخشش ہے ۔ دُنیا میں لوگوں کو اُن کی ملازمت، خدمت اور مزدوری کا حق ملتا ہے۔ باقی پڑھیں
نیچر(فطرت) میں یہ ایک مسلم قائدہ ہے کہ سب اشیا ءایک دوسری سے کچھ نہ کچھ اثر رکھتی ہیں۔ چنانچہ اجرام فلکی جن میں کشش ثقل(وہ کشش جس سے اجسام زمین کے مرکز کی طرف مائل ہوتے ہیں) ویسے ہی نمایاں ہے۔ جیسے ہماری زمین کے ہر ایک ذرہ میں ہے۔ایک دوسرے کی حرکتوں پر بڑا بھاری اثر رکھتے ہیں۔ باقی پڑھیں
اگر دنیا کے ظاہر حال پر نظر کرکے یہ سوال کیا جائے کہ کونسے مذہب کے لوگ دنیا کے موجودہ اہلِ مذاہب میں سب سے زیادہ بُرے ، سب سے زیادہ ناپاک ، سب سے زیادہ بے عقل سمجھے جاتے ہیں؟ تو ایک غیر مسیحی شخص بلا تامّل یہ جواب دے گا کہ وہ عیسائی لوگ ہیں۔ باقی پڑھیں
اگرچہ بت پرستوں کی دیوی دیوتا شمارمیں تینتیس(۳۳) کڑور بتلاے جاتے ہیں۔ مگر ان میں سے بہتوں کےنام اُنہیں خود معلوم نہیں۔ اَور نہ اُن کی مورت کسی صورت و شکل کی ان معبدوں(عبادت گاہ) میں پائی جاتی ہیں، حقیقت یہ ہے باقی پڑھیں
ہم کو نجات کی ضرورت ہے۔ اِس واسطے کہ ہم بڑے خطرےميں ہيں بلکہ واجب الموت ۔گنہگار ہو کر غضب الہٰی کے سزاوار ۔انجیل ہم کو مسیح کے وسیلہ اس گناہ اور موت سے چھٹکارا کی خبر ديتی ہے۔کيونکہ لکھا ہے کہ ’’وہ آيا ہے کہ کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈھے اور بچائے‘‘۔ باقی پڑھیں
اور بيت لحم کے يسی نامی ايک شخص کے بيٹوں ميں سے اُس کے سب سے چھوٹے بیٹے داؤد نامی کو بادشاہ ہونے کے لئے چُن ليا۔اور سموئيل قاضی کو بھيجا کہ ۔اُس کو ممسوح (مسح)کرے کہ وہ بادشاہ ہو۔اگرچہ يسّی کے سات بيٹوں ميں ۔الياب۔ابی ندب اور ساما وغيرہ بڑے خوبصورت اور جوان تھے۔ باقی پڑھیں
معلوم نہيں کہ الوہيت وابنيتِ (شانِ خُداوندی اور خُدا کا بيٹا)مسيح کے مُنکروں (انکار کرنے والے)نے انجيل يوحنا کی آيات مندرجہ بالاکے معنی ومطلب پر کبھی غور وفکر کيا ہے يا نہيں۔ جو لوگ مسیح کو ايک اولوالعزم (صاحبِ عزم)نبی سمجھتےہيں باقی پڑھیں
لیکن یہ مردِ خدا ایسا صابر رہا۔ اور ہر ایک دُکھ اور تکلیف کو اس نے تنہا ایسا برداشت کیا کہ وہ صابر کہلایا۔ اور ایوب کا صبر دُنیا میں ضرب المثل (مشہور مثال)ٹھہر گیا۔ اگرچہ ایوب نے اپنے رنج و غم کا اندازہ یہاں تک کیا کہ اس نے خود کہا۔ باقی پڑھیں
’’اگر یہ تدبیر یا کام انسان سے ہی تو ضائع ہو گا۔ پر اگر خدا سے ہے تو تم اسے ضائع نہیں کر سکتے ۔ ایسا نہ ہو کہ تم خدا سے لڑنے والے ٹھہرو‘‘(اعمال ۳۹،۳۸:۵)۔ باقی پڑھیں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابی اعمش، ابوصالح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میانہ روی اختیار کرو اور سیدھی راہ پر گامزن رہو اور جان رکھو کہ تم میں کوئی بھی اپنے اعمال سے نجات حاصل نہ کرے گ باقی پڑھیں