دُعا یعنی دو دھاری تلوار

مجھے کامل(پورا) یقین ہے۔ کہ جو لوگ عقل اور علم پر زیادہ بھروسا رکھتے ہیں۔ میری اس سرگذشت(ماجرا) کو سن کر ہنسیں گے ۔ لیکن مسیحی ایمانداروں کے نزدیک یہ بات ناممکنات سے نہیں ہو گی ۔ کیونکہ اکثر کئی ایک واقعات اُن کے تجربہ سے گذرے ہوں گے۔ باقی پڑھیں

بیٹا خُدا ہے اور شخص ہے

اعمال باب ۲۰۔ ۲۸ پس اپنی اور اُس سارے گلّے کی خبر داری کر و جس پر رُوح قدس نے تمہیں نگہبان ٹھہرایا کہ خدا کی کلیسیاء کو جسے اُس نے اپنے ہی لہو سے مول لیا چراؤ ۔ چونکہ یہ جملہ کہ جسے اُس نے اپنے ہی لہو سے مول لیا۔ مسیح سے نسبت رکھتا ہے اور یہاں پر اُس کی شان میں لفظ خدا آیا ہے۔ باقی پڑھیں

بعض خیالات محمدی پر سرسری ریماکس

قرآن میں لکھا ہے ’’ تحقیق صفا اور مروہ نشانياں اللہ کی سےہیں۔ پس جو کوئی حج کرے گھر کا یا عمرہ کرے پس نہیں گناہ اُوپر اس کے یہ کہ طواف کرے بیچ اُن دونوں کے اور جو کوئی خوشی سے بھلائی کرے پس تحقیق اللہ قدردان ہے جاننے والا ‘‘( سورہ البقرر کوع ۹) باقی پڑھیں

ایک بڑا بخشندہ

کسی شخص کو اُس کی محنت کی اُجرت دینا بخشش نہیں ہے۔ پر بلا محنت اور کام کے کسی کو کچھ دینا بخشش ہے ۔ دُنیا میں لوگوں کو اُن کی ملازمت، خدمت اور مزدوری کا حق ملتا ہے۔ باقی پڑھیں

آج یہ نوشتہ تُمہارے سامنےپُورا ہوا

اُنیس سو برس کے قریب گزرتے ہیں کہ فقرہ مندرجہ عنوان شہر ناصرت کے عبادت خانہ میں بروز سبت يسوع ناصری کی زبانِ مبارک سے یُہودی جماعت ِپر ستاران (پرستش کرنے والے)کے رُوبُرو نکلا تھا۔ جس کے حق میں راقم زبور (زبور لکھنے والا)نے لکھا کہ ’’ تو حُسن میں بنی آدم سے کہیں زیادہ ہے۔ باقی پڑھیں

میں نے صبر سے انتظار کیا

یہ زبور کی آئت ایک نو تصنیف رسالہ کے سرورق پر مندرج ہے۔ جس کو اخوند محمد یوسف صاحب ساکن میرٹھ نے ،جو ۲۰ ۔مئی سنہ رواں کو بمقام امرتسر مشرف بہ مسیحیت ہوئے ہیں شایع کیا۔ اَور جس کو اُنہوں نے مختصر’’ کوائف یوسفی ‘‘ سے موسوم کیا۔ اس رسالہ میں اُنہوں نے اپنی محمدی زندگی کے گزشتہ حالات کی کیفیت کا خلاصہ اپنے احباب کو بتانے کے لیے لکھا۔ باقی پڑھیں

جو میری تعظیم کرتے ہیں

وہ میری تعظیم کرتے ہیں۔ میں اُن کو بزرگی دوں گا۔ پر وہ جو میری تحقیر کرتے ہیں۔ بے قدر ہوں گے(۲۔سموئیل ۲: ۳۰)۔ جس وقت سے تاریخ شروع ہوئی ہم خدا تعالیٰ کے اس کلام کی صداقت کا اظہار قوموں اَور سلطنتوں کے عروج و زوال ایسا صاف دیکھتے ہیں۔ کے اُس کی تفسیر و تاویل کی مطلق ضرورت معلوم نہیں ہوتی ۔ باقی پڑھیں

تیرے مردے جی اُٹھیں گے

قیامت (یعنی مردوو ں کا جی اُٹھنا ) ایک ایسا مشکل مسلہ ہے۔ کہ اگر اُس کا ثبوت کلام اُللہ سے نہ ہوتا ہے۔ تق عقل ِانسانی اُس کو محال مطلق سمجھ کر کبھی تسلیم نہ کرتی۔ اَور ہزار ہا دلائل اُس کی تردید میں پیش کر سکتی ۔ اگرچہ روح انسانی کے غیر فانی ہونے کو تواکثر اُن لوگوں نے بھی قابل الہٰام نہیں ہیں۔ کسی نہ کسی وجہ سے مان لیا ہے۔ باقی پڑھیں

تو ترازو میں تولا گیا

ان نہایت خوفناک الفاظ کو ایک غیر مرئی(وہ جس کو دیکھا نہ جاسکے)انسانی ہاتھ کی انگلیوں نے ظاہر ہوکر بابل کے بادشاہی محل کی دیوار کی گچ پر لکھا تھا۔جنہیں لکھنے والے ہاتھ کے سرے کو بیلشضر بن نبوکدنضر شاہ بابل نے دیکھا ۔جب کہ وہ جلسہ ِ عیش ونشاط میں برملا مئے نوشی اور اپنے باطل معبودوں کی ستائش کررہا تھا ۔اور باقی پڑھیں

تمہارے باپ کو پسند آیا

اگرچہ آسمانی و زمینی ہر دو بادشاہتوں کا حقیقی بادشاہ خدا ئے تعالیٰ ہے۔ مگر جسمانی طور سے روئے زمین پر بادشاہت کرنے کے لیے اُس نے اپنا نائب السلطنت آدم کو جسے اُس نے اپنی صورت پر پیدا کیا تھا مقرر کیا ہے۔ تاکہ وہ اُس پر بسنے والوں کا سردار ہو کر عدل و رحم گُستری (پھیلانے والا)کے ساتھ سلطنت و حکمرانی کرے۔ باقی پڑھیں