کوئی دانش مند کوئی خدا کا طالب نہیں

اس میں شک نہیں کہ انسانی خود پسند طبیعت ۔ اور فریب خورد ہ دل کو یہ بات پسند نہیں ۔ کہ وہ الہام کی ایسی آواز سُنے کہ ’’ سبھوں نے گناہ کیا ‘‘ ۔ سب کے سب بگڑے ہوئے ہیں ۔ اور کوئی نیکو کار نہیں ایک بھی نہیں لیکن خواہ کوئی ان باتوں کوقبول و پسند کرے یا نہ کرے وہ درحقیقت بہت ہی صحیح ۔ باقی پڑھیں

جو مجھ سے اَے خداوند خداوند کہتے ہیں

یہ مضمون اس سبب سے تحریر کیا گیا ہے کہ جب بازاروں میں وعظ کیا جاتا ہے تو اکثر سامعین (سُننے والوں) نے یہ اعتراض کیا ہے۔ کہ اجی عیسائیوں کے واسطے تو حضرت عیسیٰ نے اپنی جان دے دی۔ کفارہ ہو گئے ۔ پس اب یہ جو جی چاہے سو کریں ۔ باقی پڑھیں

دعا

یہ طریقہ خُداوند یسوع مسیح کی بدولت آتا ہے وہ اپنے تخت کے پاس بلاتا ہے وہ بتاتا ہے کہ کس طرح آنا اور کیا کرنا چاہیے فرض کرو ہم میں سے کسی کو کسی دنیا وی بادشاہ کے پاس جانے کا اتفاق ہو تو وہ بہت مضطرب(پريشان) ہو جائے گا اور دل میں سمجھے گا کہ میں نہیں جانتا کہ کیا کرنا اور کہنا چاہیے ۔ باقی پڑھیں

وہ جو مسکین پر ظلم کرتا ہے

خُدا پر ایمان لانا آپس کے فرائض کی ادائیگی کا سر چشمہ ہے ۔ سیلمان کی نسبت ایک بزرگ تر شخص نے یہی ہدایت اپنے اس شاگرد کو دی جو اس کی چھاتی پر تکیہ کرتا تھا۔ چنانچہ وہی یوحنا اپنے مکتوب (خط)میں لکھتا ہے۔ اور ہم نے اس سے یہ حکم پایا کہ جو کوئی خُدا سے محبت رکھتا ہے سو اپنے بھائی سے محبت رکھتا ہے ۔ باقی پڑھیں

عیسٰی کو خدا کا بیٹا کہتے ہیں

یہ سچ ہے کہ عیسائی خداوند عیسٰی مسیح کو خدا کا بیٹا کہتے اور اس کہنے پر محمدی بہت تکرار (بحث)کرتے اور لڑتے ہیں ۔ کہ جو کہے کہ مسیح خدا کا بیٹا ہے سو کافر ہے ۔ بلکہ اگر ان کو کچھ قدرت (اختيار) ہو تی جان سے بھی مارڈالنے پر آمادہ (راضی)ہیں جیسے کہ خود محمد صاحب اور ان کے خلیفوں (خليفہ کی جمع) کے زمانے میں ہوا ۔ باقی پڑھیں

الثالوث الاقدس

یہ مانی ہوئی بات ہے کہ مسیحی عقائد(مذہب کے اُصول۔ايمان) میں ثالوث(مقدس تثليث) کا مسئلہ سب سے مشکل اور آخر کار برتر ازعقل ہے۔ لیکن اس کے یہ معنی ہیں کہ عقل اس کے ثبوت میں دوباتیں بھی نہیں کہہ سکتی ۔ عقل اس کے ثبوت میں دو چھوڑ بہت سےدلائل(گواہياں) بیان کر سکتی ہے۔ باقی پڑھیں

ہم کیا ہیں؟

ہم نے کبھی اپنی حالت پر غور نہ کیا کہ ’’ ورنہ ہم ضرور اپنی خود ہی تعریف کر لیتے۔حالانکہ خالق ِاکبر نے ہم کو اشرف المخلوقات کا رتبہ عطا کیا۔ اگر ہم اپنی اُن آزمایشی حالتوں پر جو ہم کو اس پر زال دہر(مدت العمر)کی گود میں واقع ہوتی ہیں ۔ باقی پڑھیں

تمہاری کمریں بندھی رہیں

ہم اس پر غور کریں کہ کمر باندھنا کس کا کام ہے۔ کیا ہر ایک جو اپنا اپنا کام کرتے ہیں وہ کمر باند ھے کے نہیں کرتے ۔ ہاں اس دنیا میں دیکھنے میں آتا ہے کہ ہر ایک اپنا اپنا کام کمر باندھے کے کرتے ہیں پھر کمر باندھنے سے ہی مراد نہیں ہے کہ کوئی کپڑے یا چمڑے سے کمر باندھے بلکہ یہ مراد ہے کہ ہر ایک اپنے کام میں دل و جان سے مشغول رہتے ہیں یہ ہی کمر باندھنا ہے۔ باقی پڑھیں

مقدس تثلیث

مصنف قرآن نے جس تثلیث کا تثلیث الہٰی خیال کر کے انکار کیا ۔ ہم مسیحی بھی اس کے منکر(انکار کرنے والے) ہیں۔ بلکہ اس کو کُفر (بے دينی۔خُدا کو نہ ماننا۔نا شُکری) سمجھتے ہیں۔ چنانچہ قرآن میں مذکور ہے۔ اے عیسیٰ بیٹے مریم کےکيا تو نے کہا تھا لوگوں کو کہ پکڑ و مجھ کو اور ماں میری کو’’ معبود سوائے اللہ کے‘‘ ۔سورہ المائدہ رکوع ۱۶۔ باقی پڑھیں