حضرت موسیٰ کا جانشین

جب موسیٰ خُدا کے فرمان کے مطابق نبوہ کے پہار پر چڑھ گيا۔اور وہيں مر گيا۔تو بنی اسرائيل کی رہبری یشوع نے کی۔جس کو موسیٰ نے اپنی حين حيات (جیتے جی)ميں مقرر کر ديا تھا۔اور جس حکمت اور طاقت کے ساتھ موسیٰ بنی اسرائيل کو چاليس (۴۰)برس تک جنگل اور بيابان ميں لئے پھرا۔ باقی پڑھیں

مسیح داؤد کی نسل سے

اِس ميں شک نہيں۔کہ یسوع مسیح جسم کی نسبت داؤد کی نسل سے ہوا۔مگر مقدس رُوح کی نسبت قدرت کے ساتھ اپنے جی اُٹھنے کے بعد خُدا کا بيٹا ثابت ہوا۔ليکن یہ امر بھی قابلِ لحاظ اور اُس کی الُوہیت پر دال(دلالت) ہےکہ وہ داؤد کی اصل بھی ہے۔جيسا کہ اُس نے خود فرمايا کہ ’’مجھ يسوع نے اپنے فرشتہ کو بھيجا ۔ باقی پڑھیں

حضرت سلیمان کی زندگی

داؤد نے بنی اسرائيل پر (۴۰) برس تک سلطنت کی۔اور اُس کے بعد اُس کا بیٹا سلیمان تخت نشين ہوا۔لڑکپن کی حالت ميں وہ تخت پر بیٹھا۔ليکن اُس نے دانش اور عقلمندی بچپن ہی سے خُدا سے حاصل کی۔ اور آج تک اُس کے موافق کوئی دانا بادشاہ صفحہ دُنيا پر نہ کوئی ہوا اور نہ ہو گا۔ باقی پڑھیں

ذات کا بندھن

مسیحیوں ميں ذات کی کوئی تميز نہيں۔اور ذات جیسی کوئی امتياز کا جيسا کہ اور قوموں ميں ہے عيسائيوں ميں شروع سے ذکر نہيں۔کيونکہ ذات حقوق کو ايک محدود لوگوں کے لئے حد باندھتی ہے اور اس سے باہر جا نہيں سکتی۔ باقی پڑھیں

حضرت ایوب کی زندگی

لیکن یہ مردِ خدا ایسا صابر رہا۔ اور ہر ایک دُکھ اور تکلیف کو اس نے تنہا ایسا برداشت کیا کہ وہ صابر کہلایا۔ اور ایوب کا صبر دُنیا میں ضرب المثل (مشہور مثال)ٹھہر گیا۔ اگرچہ ایوب نے اپنے رنج و غم کا اندازہ یہاں تک کیا کہ اس نے خود کہا۔ باقی پڑھیں

دُنیا میں مذاہب کی آمدورفت

یہ بات سچ ہے کہ قریباً ہر ایک مذہب میں کسی قوت ۔ یا چیز کو (اس کا وجود ہو خواہ نہ ہو) اپنے سے زور آور سمجھ کر ایسا کچھ مانا گیا ہے۔ جس کی وقتاً فوقتاً تعظیم کی جائے ۔ جیسا قدیم یونانی اور رومی ہر ایک چیز کا ایک دیوتا مانتے تھے۔ اور ہندو مانتے ہیں۔ جیسے اندر اگنی ۔ وایو ۔ ماروت ۔ ویشنو۔ اور لچھمی۔ شیو اور پاربتی ۔ قدیم شامی قوموں میں ایل یا اللہ ۔ جس کو عرب میں محمد صاحب نے بنی اسرائیل کے خدا یہوواہ کی صفات منسوب کیں۔ باقی پڑھیں

خدا سے لڑنے والے

’’اگر یہ تدبیر یا کام انسان سے ہی تو ضائع ہو گا۔ پر اگر خدا سے ہے تو تم اسے ضائع نہیں کر سکتے ۔ ایسا نہ ہو کہ تم خدا سے لڑنے والے ٹھہرو‘‘(اعمال ۳۹،۳۸:۵)۔ باقی پڑھیں

ابنِ آدم سردار کاہنوں کے حوالے

مسیح کا مرنا اورجی اُٹھنا متی کی انجیل سےلے کر مکاشفات کی کتاب تک ایسا صاف اور مفصل بیان ہو اہے جوکہ ان دونوں میں ذرہ بھر شک وشبہ کو دخل اور گنجا ئش نہیں ہے ۔ اس میں شک نہیں صرف ان دوباتوں پر ہی دین مسیحی کا سارا دارومداررکھا گیا ہے۔ باقی پڑھیں

کائفا اور مسیح مصلوب

بعض اشخاص جا ہلانہ مسیحیوں کے ساتھ حُجت و بحث کرتے اور کہتے ہیں کہ گناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لیے کفار ہ کی ضرورت نہیں ہے۔ اور مسیح کے گنا ہ گاروں کے بدلے میں اپنی جان کو قربان کرنے اوراپنا پاک لہو بہانے پر اعتراض کرتے ہیں کہ یہ کہاں کی عدالت تھی کہ گناہ تو کریں باقی پڑھیں