مسیح کا جی اُٹھنا

قبل ا س کے کہ ہم مسیح کے جی اٹھنے کی نسبت یورپئین ملحدوں اور منکروں کے قیاس رویت خیالی کے تردیدی مضمون کے سلسلہ کو ختم کریں۔ یہ مناسب معلوم ہوتاہے۔ کہ دو ایک اور اس کی حقیقی رویتوں مندرجہ عہد جدید کاذکر کریں۔ تاکہ بخوبی معلام ہو جائے کہ بقول لوقا طبیب کاتب انجیل’’ اس نے اپنے شاگردوں پر اپنے مرنے کے پیچھے آپ کو بہت سی قوی (مظبوط ) دلیلوں سے زندہ ثابت کیا ‘‘تھا۔ جی باقی پڑھیں

جب ہم سوتے تھے

رومی فوجی قانون کے مطابق پہرے پر سو جانے ولا سپاہی واجب القتل تھا۔ مگر چونکہ مسیح کی قبر والے گارڈ کے سپاہیوں کو یہودی بزرگوں اور سردار کاہنوں نے مطمن کر دیا۔ اور پختہ وعدہ انہیں خطرہ موت سے بچانے کا کر لیا تھا۔ وہ بلا خوف سیاست خود مقر تھے۔ کہ ہم پہرہ پر سو گئے۔ باقی پڑھیں

ضرور تھا کہ مسیح دکھ اٹھائے

مسیح کا مصلوب ہوکر ماراجانا اور تیسرے جی اُٹھنا کوئی قصہ کہانی کی مصنوعی یا فرضی بات نہیں بلکہ ایک معتبر و مستند تواریخی ماجرا ہے۔ پھر یہ تواریخی ماجرا بھی ایسا ہے ۔ کہ جس کو کسی بت پرست یا ملحدو اُحد مورخ نے نہیں بلکہ خدا پرست قوم کے متعدد اشخاص مُلہم نے قلمبند کیا ہے۔ باقی پڑھیں

محبت اس میں نہیں

اس میں شک نہیں کہ جب خدائے خالق ارض و سما نے سب کچھ پید ا اور مہیا کر کے آدم اول کو خلق کیا۔ تو وہ اپنے خالق و مالک کےسوا کسی کو دوست نہ رکھتا تھا۔ اور صرف اسی کے ساتھ محبت صادق (سچی محبت) رکھ کر ا س کی اطاعت و عبادت (بندگی) میں مسرور و مشغول تھا۔ لیکن افسوس وہ اس مبارک حالت میں قائم نہ رہا۔ باقی پڑھیں

اُلوہیت یسوع مسیح کی توضیح از کتاب مقدس

جس رسول نے فرمایا کہ خدا نور ہے ( ۱ یوحنا ۱۔۵) اسی نے یہ بھی فرمایا ہے کہ بیٹا حقیقی نور ہے۔ ( یوحنا ۱۔۹) یعنی جیسا نور آفتاب کے ساتھ، جیسے گرمی آگ کے ساتھ، جیسے ندی چشمہ کے ساتھ، جیسے خیال عقل کے ساتھ، ایک ہےویسے ہی مسیح کی الوہیت (ربانیت) خدا کے ساتھ ایک ہے ۔ باقی پڑھیں

جس کی پیدائش روحانی تھی

یہ بات نہایت حیرت افزا ہے۔ کہ دین محمدی جس میں بہ نسبت دیگر مذاہب دنیا کے یہودیت اور مسیحیت کی اکثر صداقتیں (سچائی اور خلوص) اور تعلیما ت پائی جاتی ہیں۔ اور جو ان مذاہب کی کتب مقبولہ(مانا گیا، برگزیدہ) کے من جانب (کی طرف) اللہ ہونے کا مقر(ماننے ولا، اقرار کرنے ولا) ہے۔ باقی پڑھیں

اسلامی عقائد وتعلیمات پر چند سرسری ریمارکس

(فرض حج) قرآن میں لکھا ہے ’’ تحقیق صفا اور مردہ نشانیوں اللہ کی سے ہیں۔ پس جو کوئی حج کرے گھر کا یا عمرہ کرے پس نہیں گناہ اوپر اس کے یہ کہ طواف کرے بیچ ان دنوں کے اور جو کوئی خوشی سے بھلائی کرے پس تحقیق اللہ قدر دان ہی جاننے والا ‘‘ ( سورۃ البقر ۱۵۸) ۔ باقی پڑھیں

ایک بڑا بخشندہ

کسی شخص کو اس کی محنت کی اُجر ت(مُعاوضہ) دینا بخشش نہیں ہے۔ پر بلا محنت اور کام کے کسی کو کچھ دینا بخشش(انعام، معافی) ہے۔ دنیا میں لوگوں کو ان کی ملازمت۔ خدمت اور مزدوری کا حق ملتا ہے۔ لیکن بعض صاحب دولت (دولتمند لوگ) کسی اپنے ہو شیار اور محنتی کارندے(مزدور،محنتی کام کرنے والا) کو کبھی کبھی کچھ بخشش بھی دیا کرتے ہیں۔ باقی پڑھیں

آج یہ نوشتہ

لیکن مسیح نے ان الہامی نوشتوں کو اپنے دست (ہاتھ) مبارک میں لے کر اور خود پڑھ کر ثابت کر دیا ہے کہ یہ نوشتے(تحریری سند) فی الحقیقت وہی ہیں۔ جو اس پر گواہی دیتے ہیں۔ کہ "وہ جو آنےوالا تھا یہی ہے"۔ باقی پڑھیں

دوستی

کوئی آدمی اس دُنیا میں مشکل ملے گا ۔ جس کے دوست اور دشمن نہ ہو ں ۔ دوست باہمی ہمدردی اور مدد کے واسطے ضرور ہے۔ اور چونکہ انسان کو خُدا تعالیٰ نے مدنی الطبع (شہری پن،اپنے ساتھيوں کے ساتھ مل جُل کر رہنے والا)پیدا کیا ہے۔ اس واسطے بغیر دوستوں کے وہ رہ نہیں سکتا ۔ باقی پڑھیں