مسیح کا جی اُٹھنا

اور بعض کا خیال ہے۔ کہ مسیح مرا نہیں ۔ بلکہ خون کے بہہ جانے سے غش میں آگیا۔ اور خوشبو کے زور سے ہوش میں آکر قبر سے نکل گیا۔ یہ خیال بھی محض لغو(بیہودہ) معلوم ہوتاہے۔ یہودیوں میں جو خوشبوئیں مُردوں کے جسموں پر ملی جاتی تھیں۔ یا قبروں میں رکھی جاتی تھیں۔ اس سے ان کا یہ مطلب نہ تھا کہ مُردہ اگر غشی کی حالت میں ہے۔ باقی پڑھیں

موت کی نیند

بائبل نے دُنیا میں الفاظ کا ایک عجیب سلسلہ قائم کر دیا ہے۔ ہمارے معمولی الفاظ کو لے کر کیسے پاکیزہ معانی اور مطالب ان سے نکالے ہیں۔ جس مذہب میں موت انسان کی اندرونی زندگی کا خاتمہ نہیں کرتی ۔ بلکہ حیات کا دروازہ ہی ہے۔ اس میں ضرور تھا کہ ایسے محاورات ہوں۔ جو سادہ طور پر انسان کی زندگی کی اس منزل کو واضح کریں۔ باقی پڑھیں

میں اِ س لیے آیا ہوں

اے لوگوں ! تم جو تاریکی اور موت کے سایہ میں بیٹھے ہو اس جہان کے نور اور زندگی کے مالک کے پاس آؤ جوفرماتا ہے: ’’ میں آیا ہوں۔ تاکہ وہ زندگی پائیں‘‘۔ وہ تمہیں جو گناہوں ۔ اور اپنے جسم کی نا مختونی سے مردہ تھے۔ زندہ کر سکتا۔ اور تمہارے گناہ بخش سکتا ہے۔ وہ قیامت اور زندگی ہے ۔ باقی پڑھیں

قرض دار ہوں!

خداوند خدا نے ہمارے جسموں کو ایسی حالت پر پیدا کیا ہے۔ اور ایسا ان کو بنایا ہے کہ کم سے کم دوبارروز ہم پر تقاضا رہتاہے کہ کھانے کو لاؤ۔ کوئی صورت کیوں نہ ہو۔ اس کا پیٹ بھر دو۔ دنیا کے سارے کاروبار پر غور کرنے سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ بادشاہ سے گدا تک، عالم سے جاہل تک، کالے سے گورے تک سب کے سب کسی نہ کسی پیشہ یا حرفت۔ کاشت یا ملازمت و دستکاری یا گداگری سے جسم کے تقاضے کو رفع کرتے ہیں۔ باقی پڑھیں

شکر گذاری

اگرچہ اہلِ یورپ مثل دیگر علوم و فنون و صفات میں شکر گزاری میں بھی ہم سے ہزار ہا فرسنگ بڑ ھے ہوئے نظر آتے ہیں۔ جیسا کہ وہ لوگ جن کو کبھی انگریزوں سے ملنے جلنے کا اتفاق پڑا ہے بخوبی واقف ہیں۔ کہ ان کی زبان میں مقررہ ’’ تھینک یو Thank You ‘‘ یا ’’ تھینکس Thanks ‘‘ یا ’’ مینی مینی تھینکسMany Many Thanks باقی پڑھیں

قرآن میں بیوی کو مارنے کا حکم

’’ حضرت ایوب کے زمانہ مرض میں ان کی بی بی جس کا نام رحیمہ تھا کسی کام کو گئی تھی ۔ وہاں اس کو دیر ہوگئی ۔تو حضرت ایوب نے قسم کھائی کہ اس کو سو لکڑیاں مارو ں گا جب انہیں صحت ہوئی۔ اورپھر جوانی اور تندرستی کی حالت پر آئے۔ تو چاہا کہ اپنی قسم پوری کریں۔ اس لیے یہ حکم ہوا‘‘ ۔ باقی پڑھیں

جو اس پتھر پر گِرے گا

مخالفین مسیح کےلیے یہ آیات نہایت غور طلب ہیں۔ کیونکہ اس قدوس کی مخالفت میں بہر صورت انہی کا نقصان ہے۔ یہاں پتھر سے مُراد خداوند یسوع مسیح ہے۔ جس کو معماروں (یہودیوں) نے رد کیا ۔ مگر وہی پتھر کونے کا سرا ہو گیا۔ اور یہ انسانی خواہش سے نہیں۔ بلکہ جیسا داؤد نبی نے کہا ہے باقی پڑھیں

یہ شخص گنہگاروں کو قبول کرتاہے

اگرچہ خداوند یسوع مسیح جسم کی نسبت قوم ِیہود میں سے تھا ۔ جو اپنی قوم کے سوا تمام آدم زاد کو گنہگار ۔ ناپاک بلکہ مثل سگ سمجھتے تھے۔ مگر چونکہ وہ تمام نبی آدم کا نجات دہندہ ار سارے گنہگاروں کا۔ خواہ یہودی ہوں۔ یا غیر قوم ،بچانے والا تھا۔ اس نے یہودیا نہ تعصب و تنفر کے خلاف یونانیوں ، رومیوں، سامریوں، خراج گیروں ۔ اور ایسے لوگوں کے ساتھ جنہیں یہودی گنہگار سمجھتے تھے۔ باقی پڑھیں

وہ نجات پائیں

ہم مسیحیوں میں یہ دستور العمل ہے۔ کہ نئے سال کے شروع میں بماہ جنوری ایک ہفتہ برابر مختلف مقاصد و مطالب پر خدا سے دعا مانگیں۔ مثلاً اپنے گناہوں کا اقرار‘‘۔’’ خدا کی نعمتو ں کا شکریہ ‘‘۔ ’’روح القدس کی بھرپوری‘‘ ۔’’اس کے کلام کے پھیلائےجانے کی خواہش‘‘ ۔ ’’حاکموں پر برکت‘‘۔ ’’ہندو مسلمان کی نجات وغیرہ ‘‘۔ باقی پڑھیں

ہمارےلئے لڑکا

ہمارے لیے ایک لڑکا تولد ہوتا۔اور ہم کو ایک بیٹا بخشا گیا۔ اور سلطنت اس کے کاندھے پر ہوگی۔ اور وہ اس نام سے کہلاتی ہے ۔ عجیب مشیر۔ خدائے قادر۔ ابدیت کا باپ۔ سلامتی کا شہزادہ۔ اس کی سلطنت کے اقبال او ر سلامتی کی کچھ انتہا نہ ہوگی۔ وہ داؤد کے تخت پر اور اس کی مملکت پر آج سے لے کر ابد تک بندوبست کرے گا۔ اور عدالت و صداقت سے اسےقیام بخشے گا ۔ رب الافواج کی غیوری یہ کرے گی(یسعیاہ ۶:۹۔۷)۔ باقی پڑھیں