وہ نجات پائیں

ہم مسیحیوں میں یہ دستور العمل ہے۔ کہ نئے سال کے شروع میں بماہ جنوری ایک ہفتہ برابر مختلف مقاصد و مطالب پر خدا سے دعا مانگیں۔ مثلاً اپنے گناہوں کا اقرار‘‘۔’’ خدا کی نعمتو ں کا شکریہ ‘‘۔ ’’روح القدس کی بھرپوری‘‘ ۔’’اس کے کلام کے پھیلائےجانے کی خواہش‘‘ ۔ ’’حاکموں پر برکت‘‘۔ ’’ہندو مسلمان کی نجات وغیرہ ‘‘۔ باقی پڑھیں

ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں

پھر یہ بھی قابل غور ہے کہ مسیح نے کیا کفر گوئی کی تھی۔ کہ جس کی پاداش میں وہ بر طبق شریعت موسویٰ واجب القتل ٹھہرایا گیا؟۔ صر ف یہ ۔ کہ ’’ اس نے اپنے تئیں خدا کا بیٹا ٹھہرایا‘‘ جس کو ہمارے محمدی بھائی بھی یہودیوں کے ہم خیال ہو کر کلمہ کفر سمجھتے ہیں۔ باقی پڑھیں

مسیح پر ایمان لانا

مسیحی مذہب اور دیگر مذاہب دنیا میں یہ ایک نہایت عظیم فرق ہے۔ کہ وہ گنہگار انسان کی مخلصی و نجات اور حصول قربت و رضامندی الہٰی کو اس کے اعمال حسنہ کا اجر و جزا نہیں ٹھہراتا۔ بلکہ ا س کو صرف الہی ٰ فضل و بخشش ظاہر کرتاہے۔ باقی پڑھیں

ایک بڑا بخشندہ

کسی شخص کو اس کی محنت کی اُجر ت(مُعاوضہ) دینا بخشش نہیں ہے۔ پر بلا محنت اور کام کے کسی کو کچھ دینا بخشش(انعام، معافی) ہے۔ دنیا میں لوگوں کو ان کی ملازمت۔ خدمت اور مزدوری کا حق ملتا ہے۔ لیکن بعض صاحب دولت (دولتمند لوگ) کسی اپنے ہو شیار اور محنتی کارندے(مزدور،محنتی کام کرنے والا) کو کبھی کبھی کچھ بخشش بھی دیا کرتے ہیں۔ باقی پڑھیں

ہمیشہ کی زندگی کی باتیں

اس میں شک نہیں۔ کہ جن لوگوں نے روح پاک کی ہدایت سے مسیح خُداوند کے قدوم فیض لزوم (با برکت قدموں )میں آکر اس کو بخوبی پہچان لیا ہے۔ کہ وہ ’’ زندگی کا مالک ‘‘ ہے اور اگر ایسا ہو ۔ کہ انہوں نےمزہ حاصل کیا کہ خُداوند مہربان ہے۔ باقی پڑھیں

ہماری زندگی

اِنسان کی زندگی میں خاص تین حالتیں ہیں یا یوں کہو کہ اِنسان کے ایام ِزندگی تین بڑے حصوں میں منقسم (تقسيم) ہیں۔ بچپن ۔ جوانی ۔ بڑھا پا ۔ ان میں سےعمر کا پہلا حصّہ والدین کی نگرانی اور اُستادوں کی سپردگی میں گزرتا ہے ۔ اور نابالغ ہو نے کی صورت میں دوسروں کی مرضی اور خواہش کے موافق چلنا پڑتا ہے باقی عمر دو حصوں کا بہت کچھ دارو مدار(انحصار) اسی پر منحصر (متعلق۔وابستہ)ہے۔ باقی پڑھیں

کسی دوسرے کے وسیلہ سے نجات نہیں

ہم کو نجات کی ضرورت ہے اس واسطے کہ ہم بڑے خطر ے میں ہیں۔ بلکہ واجب الموت ۔ گناہ گار ہو کر غضبِ الہٰی کے سزاوار۔ انجیل ہم کو مسیح کے وسیلہ اس گناہ اور موت سے چھٹکارا کی خبردیتی ہے ۔ کیونکہ لکھا ہے کہ وہ ’’ آیا ہے کہ کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈھے اور بچائے ‘‘۔ ہم کو بہت چیزوں کی ضرورت ہے مگر ہماری اشد ضرورت نجات ہے ۔ بھوکے کی اشد ضرورت روٹی ۔ پیاسے کی پانی ۔ ڈوبتے ہوئے کی نکالا جانا ۔ گنہگار غضب ِالہٰی کے سزا وار کی اشد ضرورت نجات ہے۔ باقی پڑھیں

اچھا چرواہا میں ہوں

اب وہ لوگ جو کہا کرتے ہیں ۔ کہ اگر مسیح خُدا ہے۔ تو اس کو ایسی کیا غرض اور ضرورت تھی ۔ کہ وہ اوروں کے بدلے دنيا میں آ کر دُکھ اُٹھائے ۔ اور صلیبی موت کو اختیار کرے ۔ گم شدہ اِنسان کی قریب الہلاکت حالت پر ۔ اور خُداوند کی محبت اور اس کے رحم و کرم پر کچھ غور و فکر کریں۔ تو معلوم ہو گا کہ مسیح کا مجسم ہو کر دُنیا میں آنا ۔ باقی پڑھیں

انسان کی تین بڑی ضرورتیں

چند مدت بعد جسم فنا ہو جائے گا۔مگر روح تو خواہ لاانتہا خوشی ميں خواہ تکاليف ميں مبتلا رہے گی۔ايک بڑے معلم کا قول ہے’’کہ اُس شخص کو کيا حاصل جس نے تمام دنيا کی لذتوں کو حاصل کيا ۔مگر روح ِعزيز ہلاک کيا‘‘۔ہماری غرض روح کی اُن ضرورتوں کی تکميل سے ہے۔جو ہستی کی بلا اختتام حالت کے لئے ضروری ہيں۔جو ہماری منتظر ہے۔اور تھوڑے عرصہ ميں ہم سب جس ميں داخل ہوں گے۔ باقی پڑھیں