ایک بڑا بخشندہ

کسی شخص کو اس کی محنت کی اُجر ت(مُعاوضہ) دینا بخشش نہیں ہے۔ پر بلا محنت اور کام کے کسی کو کچھ دینا بخشش(انعام، معافی) ہے۔ دنیا میں لوگوں کو ان کی ملازمت۔ خدمت اور مزدوری کا حق ملتا ہے۔ لیکن بعض صاحب دولت (دولتمند لوگ) کسی اپنے ہو شیار اور محنتی کارندے(مزدور،محنتی کام کرنے والا) کو کبھی کبھی کچھ بخشش بھی دیا کرتے ہیں۔ باقی پڑھیں

ہماری زندگی

اِنسان کی زندگی میں خاص تین حالتیں ہیں یا یوں کہو کہ اِنسان کے ایام ِزندگی تین بڑے حصوں میں منقسم (تقسيم) ہیں۔ بچپن ۔ جوانی ۔ بڑھا پا ۔ ان میں سےعمر کا پہلا حصّہ والدین کی نگرانی اور اُستادوں کی سپردگی میں گزرتا ہے ۔ اور نابالغ ہو نے کی صورت میں دوسروں کی مرضی اور خواہش کے موافق چلنا پڑتا ہے باقی عمر دو حصوں کا بہت کچھ دارو مدار(انحصار) اسی پر منحصر (متعلق۔وابستہ)ہے۔ باقی پڑھیں

کسی دوسرے کے وسیلہ سے نجات نہیں

ہم کو نجات کی ضرورت ہے اس واسطے کہ ہم بڑے خطر ے میں ہیں۔ بلکہ واجب الموت ۔ گناہ گار ہو کر غضبِ الہٰی کے سزاوار۔ انجیل ہم کو مسیح کے وسیلہ اس گناہ اور موت سے چھٹکارا کی خبردیتی ہے ۔ کیونکہ لکھا ہے کہ وہ ’’ آیا ہے کہ کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈھے اور بچائے ‘‘۔ ہم کو بہت چیزوں کی ضرورت ہے مگر ہماری اشد ضرورت نجات ہے ۔ بھوکے کی اشد ضرورت روٹی ۔ پیاسے کی پانی ۔ ڈوبتے ہوئے کی نکالا جانا ۔ گنہگار غضب ِالہٰی کے سزا وار کی اشد ضرورت نجات ہے۔ باقی پڑھیں

مسیحیت سب کے لئے

مسیح نے ویسی ہی تعلیم دی جیسا کہ اُسی کے کلام سے ظا ہر ہوتا ہے کہ وہ سب گنہگار وں کے بچانے کو آیا اور اگر ہر ایک بات جو اُس نے فرمائی سچ ہے تو ہندوں کو اُسے قبول کرنا چاہیے۔ باقی پڑھیں

مسیح پر ایمان رکھنے کا بیان

ایمان کی خاصیت اور اُس کی حد پاک کلام کے ہر ایک ورق میں عمدہ علامات ایمان کی بیان کی گئی ہیں ۔ اور جو تاثیرات اُ س کی گرو ہاگر و ہ خلقت نے بیان کی ہیں وہ سب بجا ہیں ۔ لیکن جب بیان بائبل کے جب تک مسیح پر ایمان نہ ہو تب تک فی الحقیقت اِنسان خُدا کے غضب میں مبتلا رہتا ہے۔ اس باقی پڑھیں

مجھ سے سیکھو

بيشک دنيا کی تواريخ قديم ميں بڑے بڑے جليل القدر اور فتاحِ اعظم بادشاہوں اور شہنشاہوں کے نام پائے جاتے ہيں۔شہہ زور پہلوانوں اور بہادروں کی خبر ملتی ہے ۔حکيموں ،داناؤں اور عالموں کا پتہ لگتا ہے۔ليکن کسی کامل راستباز انسان کا نام ۔جو تمام بنی آدم کے لئے قابل نمونہ ہو۔کہيں نہيں ملتا۔ باقی پڑھیں

گنہگاروں کو قبول کرتا ہے

اگرچہ خُدا وند يسوع مسيح جسم کی نسبت قوم يہود ميں سے تھا۔جو اپنی قوم کے سوا تمام آدم زاد کو گنہگار،ناپاک بلکہ مثل سگ (کُتے کی طرح)سمجھتے تھے۔مگر چونکہ وہ تمام بنی آدم کا نجات دہندہ اور سارے گنہگاروں کاخواہ يہودی ہوں يا غير قوم بچانے والا تھا۔ باقی پڑھیں

دُوسری نیو ڈال نہیں سکتا

کہ اگر ’’ ہم مسیح اور محمد دونوں پر ایمان رکھیں تو کیا قباحت (بُرائی)ہے ‘‘؟ وہ شخص اسی اعتقاد(يقين) پر مطمئن ہے۔ اور اکثر یہ بھی کہتا ہے۔ کہ ’’ میں مسیح کو سب نبیوں سے افضل و اعلیٰ تر سمجھتا ہوں۔ لیکن اُس کی الوہیت کا قائل و معتقد (اعتقاد رکھنے والا)نہیں ہوں ‘‘ باقی پڑھیں

مسیح نے دُکھ اُٹھائے

اب ہم مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے مخالف ایک تیسرے قیاس(ذہن۔سوچ بچار) کا ذکر کریں گے ۔ جس کو یورپ کے مشہور ملحدوں (بے دين۔کافر)مثل اسٹراؤس ۔ رینن وغیرہ نے پسند کر کے پیش کیا ہے۔ اور وہ یہ ہے کہ جی اُٹھے مسیح کی رویتیں(رويت کی جمع ،صورت کا نطر آنا) حقیقی و خارجی نہ تھیں ۔ باقی پڑھیں

ہمارا اعمال نامہ

نیچر(فطرت) میں یہ ایک مسلم قائدہ ہے کہ سب اشیا ءایک دوسری سے کچھ نہ کچھ اثر رکھتی ہیں۔ چنانچہ اجرام فلکی جن میں کشش ثقل(وہ کشش جس سے اجسام زمین کے مرکز کی طرف مائل ہوتے ہیں) ویسے ہی نمایاں ہے۔ جیسے ہماری زمین کے ہر ایک ذرہ میں ہے۔ایک دوسرے کی حرکتوں پر بڑا بھاری اثر رکھتے ہیں۔ باقی پڑھیں