مسیح نے دُکھ اُٹھائے

اب ہم مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے مخالف ایک تیسرے قیاس(ذہن۔سوچ بچار) کا ذکر کریں گے ۔ جس کو یورپ کے مشہور ملحدوں (بے دين۔کافر)مثل اسٹراؤس ۔ رینن وغیرہ نے پسند کر کے پیش کیا ہے۔ اور وہ یہ ہے کہ جی اُٹھے مسیح کی رویتیں(رويت کی جمع ،صورت کا نطر آنا) حقیقی و خارجی نہ تھیں ۔ باقی پڑھیں

ابن آدم جان بچانے آیا

یہ ایک مشہور عالم مقولہ ہے ۔ کہ ’’ کہنے اور کرنے میں بڑا فرق ہے ‘‘ اور یہ کسی حد تک سچ بھی ہے کہ حوصلہ مند اشخاص جیسا کہتے ہیں۔ ویسا کر نہیں سکتے اور یوں اُن کے اقوال وافعال میں ایک فرق عظیم واقع ہو جاتا ہے۔ باقی پڑھیں

ہماری پل بھر کی مصیبت

’’ہماری پل بھر کی ہلکی مصیبت کیا ہی بے نہائت اَور بھی بھاری جلال ہمارے لیےپیدا کرتی ہے۔ کہ ہم نہ اُن چیزوں کو جودیکھنے میں آتی ہیں۔ بلکہ ان چیزوں پر جو دیکھنے میں نہیں آتی وہ چند روز کی ہیں۔ اَور جو دیکھنے میں نہیں آتیں ہمیشہ کی ہیں۔ باقی پڑھیں

ہمارا اعمال نامہ

نیچر(فطرت) میں یہ ایک مسلم قائدہ ہے کہ سب اشیا ءایک دوسری سے کچھ نہ کچھ اثر رکھتی ہیں۔ چنانچہ اجرام فلکی جن میں کشش ثقل(وہ کشش جس سے اجسام زمین کے مرکز کی طرف مائل ہوتے ہیں) ویسے ہی نمایاں ہے۔ جیسے ہماری زمین کے ہر ایک ذرہ میں ہے۔ایک دوسرے کی حرکتوں پر بڑا بھاری اثر رکھتے ہیں۔ باقی پڑھیں

تو ترازو میں تولا گیا

ان نہایت خوفناک الفاظ کو ایک غیر مرئی(وہ جس کو دیکھا نہ جاسکے)انسانی ہاتھ کی انگلیوں نے ظاہر ہوکر بابل کے بادشاہی محل کی دیوار کی گچ پر لکھا تھا۔جنہیں لکھنے والے ہاتھ کے سرے کو بیلشضر بن نبوکدنضر شاہ بابل نے دیکھا ۔جب کہ وہ جلسہ ِ عیش ونشاط میں برملا مئے نوشی اور اپنے باطل معبودوں کی ستائش کررہا تھا ۔اور باقی پڑھیں

حضرت سلیمان کی زندگی

داؤد نے بنی اسرائيل پر (۴۰) برس تک سلطنت کی۔اور اُس کے بعد اُس کا بیٹا سلیمان تخت نشين ہوا۔لڑکپن کی حالت ميں وہ تخت پر بیٹھا۔ليکن اُس نے دانش اور عقلمندی بچپن ہی سے خُدا سے حاصل کی۔ اور آج تک اُس کے موافق کوئی دانا بادشاہ صفحہ دُنيا پر نہ کوئی ہوا اور نہ ہو گا۔ باقی پڑھیں

ذات کا بندھن

مسیحیوں ميں ذات کی کوئی تميز نہيں۔اور ذات جیسی کوئی امتياز کا جيسا کہ اور قوموں ميں ہے عيسائيوں ميں شروع سے ذکر نہيں۔کيونکہ ذات حقوق کو ايک محدود لوگوں کے لئے حد باندھتی ہے اور اس سے باہر جا نہيں سکتی۔ باقی پڑھیں

ذرا اِدھر بھی

کہتے ہيں کہ کسی پہاڑ پر ايک چھوٹا سا گاؤں واقعہ تھا۔جس ميں سيٹل نامی ايک شخص رہتا تھا۔اور اُس کا ايک ہی بڑھاپے کا بیٹا تھا۔ايک سبت کے دن وہ اپنے بیٹے کو ساتھ لےکر ايک نزديک کے قصبہ ميں جو اُس کے گاؤں سے قريباً چار پانچ ميل کے فاصلہ پر تھاعبادت کے لئے گيا۔ باقی پڑھیں

خَراب دُنيَا

يہ بات صريح(صاف ) ظاہر ہے کہ جس قدر کاريگر زيادہ دانا اور عقلمند ہوتا ہے ۔اُسی قدراُس کی کاريگری بھی عمدہ اور مضبوط ہوتی ہے ۔اور صنعت اپنے صانع (بنانے والا)کی قدر اورعظمت ظاہر و آشکار کرتی ہے جتنی صنعتيں ہمارے ديکھنے ميں آتی ہيں دو طرح کی ہيں ۔اوّل قدرتی ۔دوم مصنوعی ۔ باقی پڑھیں

تمہارا دل نہ گھبرائے

خُداوند مسیح نے يہ تسلّی بخش باتيں عيدِفسح کے موقع پر شام کا کھانا کھانے کے بعد اپنے شاگردوں سے کہيں کيونکہ وہ اِس پيش خبری کو سُن کر کہ ’’ايک تم ميں سے مجھے پکڑوائے گا ‘‘اور يہ کہ ’’ميں تھوڑی دير تک تمہارے ساتھ ہوں تم مجھے ڈھونڈھوگے اور جہاں ميں جاتا ہوں تم نہيں آسکتے‘‘ باقی پڑھیں