مسیح نے ویسی ہی تعلیم دی جیسا کہ اُسی کے کلام سے ظا ہر ہوتا ہے کہ وہ سب گنہگار وں کے بچانے کو آیا اور اگر ہر ایک بات جو اُس نے فرمائی سچ ہے تو ہندوں کو اُسے قبول کرنا چاہیے۔ باقی پڑھیں
یہ چاروں باتیں مسیحیوں کے عقیدہ کا ایک جزو ہیں۔ اور بڑی مشکل ہیں اور اس لئے ہندو و مسلمان وغیرہ اس میں لغزش(خطا۔لرزش) کھاتے ہیں ۔ اور اس پر معترض(اعتراض کرنے والا) ہوتے ہیں۔ چند ر وز ہوئے کہ اخبار منشور محمدی میں بھی ایک مضمون اسی بناء پر ایک شخص مسمٰی ملک شاہ نےتحریر فرمایا ہے ۔ جو کہ محض اُن کی ناواقفی اور نافہمی کا نیتجہ ہے۔ باقی پڑھیں
بيشک دنيا کی تواريخ قديم ميں بڑے بڑے جليل القدر اور فتاحِ اعظم بادشاہوں اور شہنشاہوں کے نام پائے جاتے ہيں۔شہہ زور پہلوانوں اور بہادروں کی خبر ملتی ہے ۔حکيموں ،داناؤں اور عالموں کا پتہ لگتا ہے۔ليکن کسی کامل راستباز انسان کا نام ۔جو تمام بنی آدم کے لئے قابل نمونہ ہو۔کہيں نہيں ملتا۔ باقی پڑھیں
اگرچہ خُدا وند يسوع مسيح جسم کی نسبت قوم يہود ميں سے تھا۔جو اپنی قوم کے سوا تمام آدم زاد کو گنہگار،ناپاک بلکہ مثل سگ (کُتے کی طرح)سمجھتے تھے۔مگر چونکہ وہ تمام بنی آدم کا نجات دہندہ اور سارے گنہگاروں کاخواہ يہودی ہوں يا غير قوم بچانے والا تھا۔ باقی پڑھیں
کہ اگر ’’ ہم مسیح اور محمد دونوں پر ایمان رکھیں تو کیا قباحت (بُرائی)ہے ‘‘؟ وہ شخص اسی اعتقاد(يقين) پر مطمئن ہے۔ اور اکثر یہ بھی کہتا ہے۔ کہ ’’ میں مسیح کو سب نبیوں سے افضل و اعلیٰ تر سمجھتا ہوں۔ لیکن اُس کی الوہیت کا قائل و معتقد (اعتقاد رکھنے والا)نہیں ہوں ‘‘ باقی پڑھیں
یہ ایک مشہور عالم مقولہ ہے ۔ کہ ’’ کہنے اور کرنے میں بڑا فرق ہے ‘‘ اور یہ کسی حد تک سچ بھی ہے کہ حوصلہ مند اشخاص جیسا کہتے ہیں۔ ویسا کر نہیں سکتے اور یوں اُن کے اقوال وافعال میں ایک فرق عظیم واقع ہو جاتا ہے۔ باقی پڑھیں
اگر دنیا کے ظاہر حال پر نظر کرکے یہ سوال کیا جائے کہ کونسے مذہب کے لوگ دنیا کے موجودہ اہلِ مذاہب میں سب سے زیادہ بُرے ، سب سے زیادہ ناپاک ، سب سے زیادہ بے عقل سمجھے جاتے ہیں؟ تو ایک غیر مسیحی شخص بلا تامّل یہ جواب دے گا کہ وہ عیسائی لوگ ہیں۔ باقی پڑھیں
یہ زبور کی آئت ایک نو تصنیف رسالہ کے سرورق پر مندرج ہے۔ جس کو اخوند محمد یوسف صاحب ساکن میرٹھ نے ،جو ۲۰ ۔مئی سنہ رواں کو بمقام امرتسر مشرف بہ مسیحیت ہوئے ہیں شایع کیا۔ اَور جس کو اُنہوں نے مختصر’’ کوائف یوسفی ‘‘ سے موسوم کیا۔ اس رسالہ میں اُنہوں نے اپنی محمدی زندگی کے گزشتہ حالات کی کیفیت کا خلاصہ اپنے احباب کو بتانے کے لیے لکھا۔ باقی پڑھیں
کوئی آدمی اِس دنیا میں مشکل سے ملے گا جس کے دوست اَور دشمن نہ ہوں۔ دوست باہمی ہمدردی اَور مدد کے واسطے ضرور ہے۔ اَور چونکہ انسان کو خدا تعالیٰ نے بدنی الطبع پیدا کیا ہے۔ اس واسطے بغیر دوستوں کے وہ نہیں رہ سکتا۔ باہمی ایک دوسرے کی مدد کرنا دوستی کی شرائط میں داخل ہے۔ باقی پڑھیں
اگرچہ آسمانی و زمینی ہر دو بادشاہتوں کا حقیقی بادشاہ خدا ئے تعالیٰ ہے۔ مگر جسمانی طور سے روئے زمین پر بادشاہت کرنے کے لیے اُس نے اپنا نائب السلطنت آدم کو جسے اُس نے اپنی صورت پر پیدا کیا تھا مقرر کیا ہے۔ تاکہ وہ اُس پر بسنے والوں کا سردار ہو کر عدل و رحم گُستری (پھیلانے والا)کے ساتھ سلطنت و حکمرانی کرے۔ باقی پڑھیں