انجیل کی عجیب تاثیر

چند عرصہ میں علاوہ واقفیت ہر فرد بشر کے گردو نواح میں مسیح کی جلالی انجیل کا اثر پھیل گیا ۔ اکثر لوگ مسیحی مذہب کو قبول کر نا ذلت جانتے ہیں۔ تاہم جو مولوی یا پنڈت مسیح کی بابت سُنتے ہیں قائل ہو گئے ہیں۔ باقی پڑھیں

خدا کی حضوری

جانتے ہیں کہ خُداوند ان کو جو اس کے ہیں جانتا ہے۔ اور وہ اپنے مالک کو پہچانتے ہیں۔ اور نہ صرف یہ بلکہ ہم آپس میں بھی ایک ہی روح کے سبب اپنی روحانی حالتوں سے بالعموم ناواقف نہیں ہیں۔ اس لئے جو کچھ اس پاک اور اعلیٰ خیال کی نسبت ہم آپس میں ایک دوسرے کی ایمانی تسلی اور ترقی کے لئے بیان اور غور کریں گے۔ وہ اس کی مدد مانگ کر کریں گے۔ جس کی حضوری میں ہم سب حاضر ہیں۔ باقی پڑھیں

ذات پات اور اِس کے بد نتائج

لفظ ذات جو خصوصاً ہمارے ملک ہند میں خاص ہندو فرقوں پر استعمال کیا جاتا ہے۔ بقول ایک بزرگ وعالم پادری صاحب کے وہ لفظ ذات نہیں ہے۔ جس کے معنی حقیقت یا ماہیت کے ہیں۔ بلکہ جات ہے۔ جس کو خاص برہمنوں نے ایجاد کیا۔ اور جس کی پابندی صرف کھانے ،پینے یا بعض کی چُھوٹ پر ٹھہرائی گئی ہے۔ ذات ِانسانی صرف ایک ہی ذات ہے۔ باقی پڑھیں

تمہارے دل نہ گھبرائے

مسیح نے یہ تسلی بخش باتیں عیدِ فسح کے موقع پر شام کا کھانا کھانے کے بعد اپنے شاگردوں سے کیں ۔ کیونکہ وہ اس پیش خبری کو سُن کر کہ ’’ ایک تم میں سے مجھے پکڑوائے گا۔ اور یہ کہ ’’ میں تھوڑی دیر تک تمہارے ساتھ ہوں ۔ تم مجھے ڈھونڈھو گے اور جہاں ميں جاتا ہوں تم نہيں آسکتے۔‘‘ باقی پڑھیں

کسی دوسرے کے وسیلہ سے نجات نہیں

ہم کو نجات کی ضرورت ہے اس واسطے کہ ہم بڑے خطر ے میں ہیں۔ بلکہ واجب الموت ۔ گناہ گار ہو کر غضبِ الہٰی کے سزاوار۔ انجیل ہم کو مسیح کے وسیلہ اس گناہ اور موت سے چھٹکارا کی خبردیتی ہے ۔ کیونکہ لکھا ہے کہ وہ ’’ آیا ہے کہ کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈھے اور بچائے ‘‘۔ ہم کو بہت چیزوں کی ضرورت ہے مگر ہماری اشد ضرورت نجات ہے ۔ بھوکے کی اشد ضرورت روٹی ۔ پیاسے کی پانی ۔ ڈوبتے ہوئے کی نکالا جانا ۔ گنہگار غضب ِالہٰی کے سزا وار کی اشد ضرورت نجات ہے۔ باقی پڑھیں

اچھا چرواہا میں ہوں

اب وہ لوگ جو کہا کرتے ہیں ۔ کہ اگر مسیح خُدا ہے۔ تو اس کو ایسی کیا غرض اور ضرورت تھی ۔ کہ وہ اوروں کے بدلے دنيا میں آ کر دُکھ اُٹھائے ۔ اور صلیبی موت کو اختیار کرے ۔ گم شدہ اِنسان کی قریب الہلاکت حالت پر ۔ اور خُداوند کی محبت اور اس کے رحم و کرم پر کچھ غور و فکر کریں۔ تو معلوم ہو گا کہ مسیح کا مجسم ہو کر دُنیا میں آنا ۔ باقی پڑھیں

کوئی دانش مند کوئی خدا کا طالب نہیں

اس میں شک نہیں کہ انسانی خود پسند طبیعت ۔ اور فریب خورد ہ دل کو یہ بات پسند نہیں ۔ کہ وہ الہام کی ایسی آواز سُنے کہ ’’ سبھوں نے گناہ کیا ‘‘ ۔ سب کے سب بگڑے ہوئے ہیں ۔ اور کوئی نیکو کار نہیں ایک بھی نہیں لیکن خواہ کوئی ان باتوں کوقبول و پسند کرے یا نہ کرے وہ درحقیقت بہت ہی صحیح ۔ باقی پڑھیں

اے بوجھ سے دبے ہوئے

اگر کوئی شخص حق کا طالب ہو کر سوال کرے ۔کہ کس طرح نجات پاؤں گا اس کے لئے یہ اچھا اور تسلی کا جواب ہے۔ کہ اگر تو سچ مچ فضل کا محتاج اور دل کے آرام اور حیات ابدی کا آرزو مند ہے ۔ باقی پڑھیں

جو مجھ سے اَے خداوند خداوند کہتے ہیں

یہ مضمون اس سبب سے تحریر کیا گیا ہے کہ جب بازاروں میں وعظ کیا جاتا ہے تو اکثر سامعین (سُننے والوں) نے یہ اعتراض کیا ہے۔ کہ اجی عیسائیوں کے واسطے تو حضرت عیسیٰ نے اپنی جان دے دی۔ کفارہ ہو گئے ۔ پس اب یہ جو جی چاہے سو کریں ۔ باقی پڑھیں

سچی دوستی

سچی دوستی کا ایک بڑا خاصہ یہ ہے ۔کہ جب کوئی اپنے دوست کی نسبت کوئی نامناسب بات اُس کی غیر حاضری میں سُنے تو اُس موقعہ پر وفاداری ظاہر کرے ۔ اکثر دیکھا جاتاہے ۔ کہ انسان اس قدر اپنی تاریک دلی اور کمزوری ظاہر کرتا ہے ۔ کہ اپنے ہی دوستوں کی نسبت جن کی دوستی کا وہ دم بھرتا ہے بُری اور نامناسب خبریں سُن کر راضی ہوتا ہے۔ باقی پڑھیں