یہ لکھا ہواکہ ابرہام کے دوبیٹے تھے ۔ایک لونڈی سے دوسرا آزاد سے پر جو لونڈی سے تھا۔جسم کے طورپر ۔اورجو آزاد سےتھا سووعدے کے طورپر پیدا ہوا (گلتیوں۴: ۲۲۔۲۳) باقی پڑھیں
کچھ مہینوں کی بات ہے کہ اتوار کو شام کی نماز کے لیے میں انگلش چرچ میں تھا کہ ایک بھائی آئے اور بولے کہ منادی کے وقت ایک مولوی صاحب پادری صاحب سے آن بھڑے ہیں ۔ سو پادری صاحب نےآپ کو یا دکیا ہے ۔ میں نے کہا بہت سلام کہو اور یہ کہ مجھے تو معاف فرمائیں میں تو ایسی گفتگوؤں میں کچھ لطف اور فائدہ نہیں دیکھتا ہوں ۔ باقی پڑھیں
اہل ِاسلام کایہ خیال کہ ذبیح اللہ ہونے کی عزت وفضلیت اسمٰعؔیل کوکسی صورت سے حاصل ہو ۔ اس عجیب خطاب کی قدرومنزلت کو ظاہر کرتاہے۔ کیونکہ صرف اُسی کے ذریعہ سے عہدِ برکت قائم ومستحکم ہوسکتا ہے ۔ باقی پڑھیں
حضرت ابراؔہیم نے اسحؔاق کوقربانی گزارنا یا اسمٰعؔیل کو ۔یہ امر گوغیر متنازعہ (لڑائی کے بغیر)ہے کہ توریت میں حضرت اسحاؔق کے قربانی کئے جانے کا بہت مفصل مذکور ہے۔ رہا قرآن کا بیان اگروہ مطابق توریت نہ ہوتو اُ س کا نقصان ہے۔ باقی پڑھیں
بعض اشخاص جا ہلانہ مسیحیوں کے ساتھ حُجت و بحث کرتے اور کہتے ہیں کہ گناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لیے کفار ہ کی ضرورت نہیں ہے۔ اور مسیح کے گنا ہ گاروں کے بدلے میں اپنی جان کو قربان کرنے اوراپنا پاک لہو بہانے پر اعتراض کرتے ہیں کہ یہ کہاں کی عدالت تھی کہ گناہ تو کریں باقی پڑھیں
ابراؔہیم نے کہا کہ اےمیرے بیٹے خداآپ ہی اپنے اوسطے سوختنی قربانی کے لیے برّہ کی تدبیرکرے گا( پیدائش ۱۲ :۸ )۔ابراؔہیم سے اُس کے بیٹے اسحاؔق کا اثنائے(دوران ،وقفہ) راہ میں یہ سوال کرناکہ ’’آگ اور لکڑیاں توہیں پرسوختنی قربانی کے لیے برّہ کہاں‘‘ ؟ باقی پڑھیں
عرصے سے مرزا غلام احمد صاحب قادیانی نے شور و شر مچا رکھا تھا کہ اُن کو الہٰام ہوتا ہے۔ پر اُ ن کے الہٰام کی کوئی حقیقت نہ کھلی ۔ جتنی دفعہ الہٰام آپ کو ہو اوہ الہٰام الہٰام نہ ٹھہرا ۔ باقی پڑھیں
بے شمار مسلمان صاحبان جوق در جوق پیر صاحب کی قبر کی زیارت اور اُس پر نذریں چڑھانے کے واسطے چلے آتے ہیں ۔ بتاشے ریوڑی اور پیسے نذریں چڑھاتے اور منتیں مانتے اور مرادیں چاہتے ہیں۔ باقی پڑھیں
کہ ایک شخص نے سوال کیا تھا کہ جیسا محمدیوں کےہاں مکہ میں جا کے کعبہ کا حج و طواف کرنا موجب ثواب سمجھا جاتا ۔ اور ہندؤں میں ہر دوار وغیرہ کا تیرتھ کرنا باعث نجات خیال کیا جاتا ہے کیا عیسائی بھی کسی مقام کے حج و تیرتھ کو جانا موجب حصول نجات و ثواب سمجھتے ہیں ؟ باقی پڑھیں