ذات پات اور اِس کے بد نتائج

لفظ ذات جو خصوصاً ہمارے ملک ہند میں خاص ہندو فرقوں پر استعمال کیا جاتا ہے۔ بقول ایک بزرگ وعالم پادری صاحب کے وہ لفظ ذات نہیں ہے۔ جس کے معنی حقیقت یا ماہیت کے ہیں۔ بلکہ جات ہے۔ جس کو خاص برہمنوں نے ایجاد کیا۔ اور جس کی پابندی صرف کھانے ،پینے یا بعض کی چُھوٹ پر ٹھہرائی گئی ہے۔ ذات ِانسانی صرف ایک ہی ذات ہے۔ باقی پڑھیں

کیا سائنس و علوم جدیدہ کی ترقی مسیحیت کو کچھ صدمہ پہنچا سکتی ہے؟

یہ سوال فی زمانہ نہایت غور طلب ہے۔ ہمارے لوکل ہمعصر سیول اینڈ ملٹری نیوز کے خیال میں تو سائنس اور علوم ِ جدیدہ کی ترقی مسیحیت کو نہ صرف صدمہ پہنچا سکتی ہے۔ ’’ بلکہ بڑا صدمہ پہنچایا ہے وہ لکھتا ہے۔ کہ ’’ فرانس اور امریکہ میں فیصدی ۹۰ آدمی ایسے ملیں گے۔ جو تثلیث کے معتقد (اعتقاد رکھنے والے)نہیں ہیں۔ باقی پڑھیں

تثلیث

اس امر کی صداقت(سچائی) پر عام روز مرّہ کا تجربہ گواہی دیتا ہے۔ کہ جس قدر کسی کی عقل محدود ہوتی ہے۔ اسی قدر وہ اپنے تئیں افلاطون ثانی (دوسرا) اور لقمان زمانی سمجھتا ہے۔ اور جس قدر کذب و بطلان (جھوٹ و ترديد)کی زنجیروں کا دائرہ اس کے فہم و فراست(عقل و سمجھ داری) پر تنگ ہوتا ہے۔ اسی قدر وہ اپنے تئیں روشن ضمیر ، اور قدرتِ کاملہ اور اسرارِ غیبیہ پر حاوی تصور کرتا ہے۔ باقی پڑھیں

دروازے ہی پر ہے

جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اُٹھیں گے ۔ اور ایسے بڑے نشان اور کرامتیں دکھائیں گے ۔ کہ اگر ہو سکتا تو برگزیدوں (خُدا کے چُنے ہوئے)کو بھی گمراہ (بہکا ہوا۔بے دين)کرتے ۔ ہم آج کل اپنے ہی ملک میں کیسا صاف دیکھ رہے ہیں۔ کہ کوئی مہدی اپنے کو ظاہر کرتا ۔ تو کوئی اپنے کو مثیل مسیح ٹھہراتا ہے۔ باقی پڑھیں

ہم نے سُنا بھی نہیں کہ رُوح القدس نازل ہوا ہے

یہ جواب افسس شہر کے ان شاگردوں نے پولوس رُسول کو دیا تھا۔ جب کہ وہ اُوپر کے اطراف ملک میں انجیل سُنا کر افسس میں پہنچا ۔ اور اس نے پوچھا۔ کیا تم نے جب ایمان لائے رُوح القدس پايا ؟ اگرچہ یہ لوگ کمزور ۔ اور بغیر رُوح القدس پائے ہو ئے عیسائی تھے۔ تو بھی شاگرد کہلائے کیونکہ وہ مسیح خُداوند پر ایمان رکھتے تھے۔ باقی پڑھیں

رُوح القدس اور محمد

اور ميں اپنے باپ سے درخواست کرونگا۔اور وہ تمہيں دوسرا تسلی دينے والا دے گا۔کہ تمہارے ساتھ ابد تک رہے۔يعنی سچائی کا رُوح جسے دُنيا نہيں پا سکتی۔کيونکہ اُسے نہيں ديکھتی نہ اُسے جانتی ہے۔ليکن تم اُسے جانتے ہو۔کيونکہ وہ تمہارے ساتھ رہتا ہے۔اور تم ميں ہو گا۔يوحنا:۱۴۔۱۷:۱۶ ۔ باقی پڑھیں

اِسی طرح جب تُم اِن سب باتوں کو دیکھو

’’ یہ سب دیکھو ‘‘ ۔ یعنی مسیح کے آنے کی علامتیں ۔ منجملہ جن کے یہ کہ جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اُٹھیں گے۔ اور ایسے بڑے نشان اور کر امتیں (انوکھا پن)دکھائیں گے۔ کہ اگر ہو سکتا تو برگزیدوں (خُدا کے چُنے ہوئے)کو بھی گمراہ کرتے ‘‘۔ ہم آج کل اپنے ہی ملک میں کیسا صاف دیکھ رہے ہیں۔ کہ کوئی مہدی اپنے کو ظاہر کرتا ۔ تو کوئی اپنے کو مثيلِ مسیح ٹھہراتا ہے۔ باقی پڑھیں

وُہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوقوف بن گئے۔

اس طرح ہر زمانے میں ایسا ہی رہا ہے۔ چنانچہ آج کل بھی ایسا ہی دیکھنے میں آتا ہے۔ بڑے بڑے عالم وفاضل لوگ اپنے علم و عقل کے دیوانے ہو کر مسیح اور مسیحی دین کی مخالفت میں زبان کھولتے اور بُرا بھلا کہتے اور لکھتے ہیں ۔ وہ اپنی عقل پر تکیہ(بھروسہ) کر کے خُدا کی قدر ت کے منکر (انکار کرنے والے)بن جاتے ۔ باقی پڑھیں

الثالوث الاقدس

ہم یہ دریافت کر رہے ہیں کہ آیا عقلِ اِنسان کے نزدیک تثلیث(تين حصوں ميں تقسيم۔باپ ۔بيٹا۔رُوح القدس) کا کوئی ثبوت ممکن ہے یا نہیں ۔ خُدا اپنے آپ میں کیا اور کیسا ہے اس کو تو عقل کبھی پہچان بھی نہیں سکتی ۔ باقی پڑھیں

اسلام پر مکالمہ

حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی ساری تواریخ حضرت موسیٰ نے لکھ کر ہم کو دے دی ہے ان کے بلائے جانے سے ان کی وفات تک کُل حال سلسلہ وار ہم کو ملتا ہے لیکن کعبہ کا بنانا کہیں ثابت نہیں ہے۔ باقی پڑھیں