جب ہم سوتے تھے

رومی فوجی قانون کے مطابق پہرے پر سو جانے ولا سپاہی واجب القتل تھا۔ مگر چونکہ مسیح کی قبر والے گارڈ کے سپاہیوں کو یہودی بزرگوں اور سردار کاہنوں نے مطمن کر دیا۔ اور پختہ وعدہ انہیں خطرہ موت سے بچانے کا کر لیا تھا۔ وہ بلا خوف سیاست خود مقر تھے۔ کہ ہم پہرہ پر سو گئے۔ باقی پڑھیں

پیغمبر ِاسلام اور مغفرت

روایت ہے فرمایا حضرت نے ’’اے لوگوں توبہ کرو کہ خدا کی طرف ۔ کیونکہ میں بھی توبہ کرتاہوں ایک دن میں سو دفعہ۔ سو دفعہ توبہ کرنے کا یہ مطلب ہے کہ لفظ توبہ سو دفعہ ہو روز پڑھتا ہوں۔ پس اسی دستور پر اکثر محمدی تسبیح ہاتھ میں لے کر یا انگلیوں پر شمار کر کے سو دفعہ یا کم و بیش استغفر اللہ ربی واثواب الیہ پڑھا کرتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ یوں مغفرت حاصل ہوگی‘‘۔ باقی پڑھیں

اسلامی تعلیمات

یہ نکاح جس کو متعہ بھی کہتے ہیں بعض مسلمانوں میں ایک خاص وقت مقررہ تک کی شرط پر کچھ دام دے کر کیا جاتا ہے مگر بعد پوری ہونے میعاد(مدت، عرصہ) کے مرد و عورت دونوں آزاد ہو جاتے ہیں۔ اب اہل ستنی اس کو نہیں مانتے مگر شیعہ ابتک ا س کو جائز سمجھتےہیں"۔ باقی پڑھیں

اسلامی عقائد وتعلیمات پر چند سرسری ریمارکس

(فرض حج) قرآن میں لکھا ہے ’’ تحقیق صفا اور مردہ نشانیوں اللہ کی سے ہیں۔ پس جو کوئی حج کرے گھر کا یا عمرہ کرے پس نہیں گناہ اوپر اس کے یہ کہ طواف کرے بیچ ان دنوں کے اور جو کوئی خوشی سے بھلائی کرے پس تحقیق اللہ قدر دان ہی جاننے والا ‘‘ ( سورۃ البقر ۱۵۸) ۔ باقی پڑھیں

خیالات محمدی پر سرسری ریمارکس

قوم محمدی جو دُنیا کی قوموں میں ایک مہذب ۔ زکی اور فہیم قوم (عقلمند قوم)کہلاتی ہے۔ بلکہ اپنے تئیں خُدا پرست اور اہل ِکتاب میں سے بھی ایک ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔ اس لئے ضرور ہے کہ اس کے خیالات و احکامات دینہ و ر واجیہ(دینی و رسمی ) سب نہیں تو بہت کچھ دوسرے اہلِ کتاب کے خیالات و احکامات کے ساتھ مطابق و متفق بھی ہوں ۔ باقی پڑھیں

الہام الہٰی اور الہام ارواحی

کہ الہامِ الہٰی وہ ہے۔ جو خُدا کی روح کے وسیلے سے ظاہر کیا جاتا ہے ۔ خُداوند نے خود اپنی مرضی کے موافق بعض لوگوں کو یہ کشف بخشتا تھا۔ اس میں صحت ہمیشہ لازم ہے۔ اور انسان کی بھلائی اور ترقی اس کی غرض ہے۔ وہ جن کو یہ کشف عنایت ہو ا خُدا کے نبی اور رسول کہلائے۔ باقی پڑھیں

ذات پات اور اِس کے بد نتائج

لفظ ذات جو خصوصاً ہمارے ملک ہند میں خاص ہندو فرقوں پر استعمال کیا جاتا ہے۔ بقول ایک بزرگ وعالم پادری صاحب کے وہ لفظ ذات نہیں ہے۔ جس کے معنی حقیقت یا ماہیت کے ہیں۔ بلکہ جات ہے۔ جس کو خاص برہمنوں نے ایجاد کیا۔ اور جس کی پابندی صرف کھانے ،پینے یا بعض کی چُھوٹ پر ٹھہرائی گئی ہے۔ ذات ِانسانی صرف ایک ہی ذات ہے۔ باقی پڑھیں

کیا سائنس و علوم جدیدہ کی ترقی مسیحیت کو کچھ صدمہ پہنچا سکتی ہے؟

یہ سوال فی زمانہ نہایت غور طلب ہے۔ ہمارے لوکل ہمعصر سیول اینڈ ملٹری نیوز کے خیال میں تو سائنس اور علوم ِ جدیدہ کی ترقی مسیحیت کو نہ صرف صدمہ پہنچا سکتی ہے۔ ’’ بلکہ بڑا صدمہ پہنچایا ہے وہ لکھتا ہے۔ کہ ’’ فرانس اور امریکہ میں فیصدی ۹۰ آدمی ایسے ملیں گے۔ جو تثلیث کے معتقد (اعتقاد رکھنے والے)نہیں ہیں۔ باقی پڑھیں

مسیحیت درویشی نہیں ہے

یہ اکثر کہا گیا ہے ۔کہ اگر مسیحی مذہب کو درویشانہ (غريبانہ۔درويشوں کی طرح) طور سے اس ملک میں رواج دیا جاتا ۔ تو لوگ اس کو جلد قبول کر لیتے ۔ اس خیال کی وجہ یہ ہے کہ شروع سے ہندوستان کے باشندے درویشانہ زندگی کو ایک اعلیٰ ترین زندگی تصور (خيال)کرتے آئے ہیں۔ وہ سمجھتے ہيں کہ آبادی میں رہ کر آدمی روحانیت میں ترقی نہیں کر سکتا ۔ باقی پڑھیں

تثلیث

اس امر کی صداقت(سچائی) پر عام روز مرّہ کا تجربہ گواہی دیتا ہے۔ کہ جس قدر کسی کی عقل محدود ہوتی ہے۔ اسی قدر وہ اپنے تئیں افلاطون ثانی (دوسرا) اور لقمان زمانی سمجھتا ہے۔ اور جس قدر کذب و بطلان (جھوٹ و ترديد)کی زنجیروں کا دائرہ اس کے فہم و فراست(عقل و سمجھ داری) پر تنگ ہوتا ہے۔ اسی قدر وہ اپنے تئیں روشن ضمیر ، اور قدرتِ کاملہ اور اسرارِ غیبیہ پر حاوی تصور کرتا ہے۔ باقی پڑھیں