کسی دوسرے کے وسیلہ سے نجات نہیں

ہم کو نجات کی ضرورت ہے اس واسطے کہ ہم بڑے خطر ے میں ہیں۔ بلکہ واجب الموت ۔ گناہ گار ہو کر غضبِ الہٰی کے سزاوار۔ انجیل ہم کو مسیح کے وسیلہ اس گناہ اور موت سے چھٹکارا کی خبردیتی ہے ۔ کیونکہ لکھا ہے کہ وہ ’’ آیا ہے کہ کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈھے اور بچائے ‘‘۔ ہم کو بہت چیزوں کی ضرورت ہے مگر ہماری اشد ضرورت نجات ہے ۔ بھوکے کی اشد ضرورت روٹی ۔ پیاسے کی پانی ۔ ڈوبتے ہوئے کی نکالا جانا ۔ گنہگار غضب ِالہٰی کے سزا وار کی اشد ضرورت نجات ہے۔ باقی پڑھیں

رُوح القدس اور محمد

اور ميں اپنے باپ سے درخواست کرونگا۔اور وہ تمہيں دوسرا تسلی دينے والا دے گا۔کہ تمہارے ساتھ ابد تک رہے۔يعنی سچائی کا رُوح جسے دُنيا نہيں پا سکتی۔کيونکہ اُسے نہيں ديکھتی نہ اُسے جانتی ہے۔ليکن تم اُسے جانتے ہو۔کيونکہ وہ تمہارے ساتھ رہتا ہے۔اور تم ميں ہو گا۔يوحنا:۱۴۔۱۷:۱۶ ۔ باقی پڑھیں

وُہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوقوف بن گئے۔

اس طرح ہر زمانے میں ایسا ہی رہا ہے۔ چنانچہ آج کل بھی ایسا ہی دیکھنے میں آتا ہے۔ بڑے بڑے عالم وفاضل لوگ اپنے علم و عقل کے دیوانے ہو کر مسیح اور مسیحی دین کی مخالفت میں زبان کھولتے اور بُرا بھلا کہتے اور لکھتے ہیں ۔ وہ اپنی عقل پر تکیہ(بھروسہ) کر کے خُدا کی قدر ت کے منکر (انکار کرنے والے)بن جاتے ۔ باقی پڑھیں

اسلام پر مکالمہ

حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی ساری تواریخ حضرت موسیٰ نے لکھ کر ہم کو دے دی ہے ان کے بلائے جانے سے ان کی وفات تک کُل حال سلسلہ وار ہم کو ملتا ہے لیکن کعبہ کا بنانا کہیں ثابت نہیں ہے۔ باقی پڑھیں

عیسٰی کو خدا کا بیٹا کہتے ہیں

یہ سچ ہے کہ عیسائی خداوند عیسٰی مسیح کو خدا کا بیٹا کہتے اور اس کہنے پر محمدی بہت تکرار (بحث)کرتے اور لڑتے ہیں ۔ کہ جو کہے کہ مسیح خدا کا بیٹا ہے سو کافر ہے ۔ بلکہ اگر ان کو کچھ قدرت (اختيار) ہو تی جان سے بھی مارڈالنے پر آمادہ (راضی)ہیں جیسے کہ خود محمد صاحب اور ان کے خلیفوں (خليفہ کی جمع) کے زمانے میں ہوا ۔ باقی پڑھیں

مرد خُدا موسیٰ اور اُمی محمدؐ مصطفیٰ

حضرت نے معراج میں اکیلے خُدا سے کلام کیا ۔جیسے حضرت موسیٰ نے طُورپر۔ جواب محمدؐ کا معراج میں اکیلے خُدا سے کلام کرنا ۔ آپ دیکھ رہے ہوں گے ۔ عثمان مصنف ہذا القرآن تو اس کی بابت دم بھی نہیں مارتا ۔پھر موسیٰ کی ملاقات چالیس دن رات بھوک پیاس کے ساتھ تھی مگر محمدؐ صاحب کی مدت ملاقات ایسی ہے۔ باقی پڑھیں

الثالوث الاقدس

یہ مانی ہوئی بات ہے کہ مسیحی عقائد(مذہب کے اُصول۔ايمان) میں ثالوث(مقدس تثليث) کا مسئلہ سب سے مشکل اور آخر کار برتر ازعقل ہے۔ لیکن اس کے یہ معنی ہیں کہ عقل اس کے ثبوت میں دوباتیں بھی نہیں کہہ سکتی ۔ عقل اس کے ثبوت میں دو چھوڑ بہت سےدلائل(گواہياں) بیان کر سکتی ہے۔ باقی پڑھیں

مقدس تثلیث

مصنف قرآن نے جس تثلیث کا تثلیث الہٰی خیال کر کے انکار کیا ۔ ہم مسیحی بھی اس کے منکر(انکار کرنے والے) ہیں۔ بلکہ اس کو کُفر (بے دينی۔خُدا کو نہ ماننا۔نا شُکری) سمجھتے ہیں۔ چنانچہ قرآن میں مذکور ہے۔ اے عیسیٰ بیٹے مریم کےکيا تو نے کہا تھا لوگوں کو کہ پکڑ و مجھ کو اور ماں میری کو’’ معبود سوائے اللہ کے‘‘ ۔سورہ المائدہ رکوع ۱۶۔ باقی پڑھیں

مختلف مذاہب کا نتیجہ

دُنیا میں بےشمار مختلف ادیان(دين کی جمع) کے رائج ہونے سے ہے۔ فرد بشر بخوبی واقف ہے نہ صرف واقف بلکہ ہر ا ہل ِمذہب کے دلی تعصب آپس کی عداوت(دُشمنی) ، ضد ،بغض(نفرت) ،حسد ، ایک دوسرے کی عیب جوئی اور نقص گیری اور اپنے اپنے فخر اور بڑائی جتانے کا قائل(تسليم کرنے والا۔لا جواب)۔ باقی پڑھیں