ہم اہلِ شریعت ہیں

یہودیوں نے جو نہایت ہوشیار اور سمجھ دار لوگ تھے۔ مگر مذہبی جو ش میں مغلوبِ تعصب (مذہب کی بے جا حمايت سے مجبور ہو کر) ہو کر مسیح کے سخت دشمن اور درپے آزار(نقصان پہنچانے کی کوشش کرنا) ہو رہے تھے۔ اس کو ملکی و مذہبی ہر دو طریق پر مجرم ٹھہرانے کے لئے دو طرح کے الزام اس پر قائم کئے ۔ باقی پڑھیں

جس طرح آسمان سے بارش ہوتی ہے

کيونکہ جس طرح آسمان سے بارش ہوتی اور برف پڑتی ہے۔ اور پھر وہ وہاںواپس نہیں جاتی بلکہ زمین کو سيراب کرتی ہے۔ اور اس کی شادابی اور روئیدگی کا باعث ہوتی ہے تا کہ بونے والے کو بیج اور کھانے والے کو روٹی دے۔ اُسی طرح میرا کلام جو میرے منہ سے نکلتا ہے ہوگا۔ وہ بے انجام ميرے پاس واپس نہ آئے گا ۔ بلکہ جو کچھ میری خواہش ہو گی وہ اسے پورا کرے گا۔ اور اس کام میں جس کے لئے میں نے اُسے بھیجا موثر ہو گا۔ یسعیاہ ۵۵۔ ۱۰، ۱۱ ۔ باقی پڑھیں

تمہارے دل نہ گھبرائے

مسیح نے یہ تسلی بخش باتیں عیدِ فسح کے موقع پر شام کا کھانا کھانے کے بعد اپنے شاگردوں سے کیں ۔ کیونکہ وہ اس پیش خبری کو سُن کر کہ ’’ ایک تم میں سے مجھے پکڑوائے گا۔ اور یہ کہ ’’ میں تھوڑی دیر تک تمہارے ساتھ ہوں ۔ تم مجھے ڈھونڈھو گے اور جہاں ميں جاتا ہوں تم نہيں آسکتے۔‘‘ باقی پڑھیں

دروازے ہی پر ہے

جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اُٹھیں گے ۔ اور ایسے بڑے نشان اور کرامتیں دکھائیں گے ۔ کہ اگر ہو سکتا تو برگزیدوں (خُدا کے چُنے ہوئے)کو بھی گمراہ (بہکا ہوا۔بے دين)کرتے ۔ ہم آج کل اپنے ہی ملک میں کیسا صاف دیکھ رہے ہیں۔ کہ کوئی مہدی اپنے کو ظاہر کرتا ۔ تو کوئی اپنے کو مثیل مسیح ٹھہراتا ہے۔ باقی پڑھیں

ہماری زندگی

اِنسان کی زندگی میں خاص تین حالتیں ہیں یا یوں کہو کہ اِنسان کے ایام ِزندگی تین بڑے حصوں میں منقسم (تقسيم) ہیں۔ بچپن ۔ جوانی ۔ بڑھا پا ۔ ان میں سےعمر کا پہلا حصّہ والدین کی نگرانی اور اُستادوں کی سپردگی میں گزرتا ہے ۔ اور نابالغ ہو نے کی صورت میں دوسروں کی مرضی اور خواہش کے موافق چلنا پڑتا ہے باقی عمر دو حصوں کا بہت کچھ دارو مدار(انحصار) اسی پر منحصر (متعلق۔وابستہ)ہے۔ باقی پڑھیں

کسی دوسرے کے وسیلہ سے نجات نہیں

ہم کو نجات کی ضرورت ہے اس واسطے کہ ہم بڑے خطر ے میں ہیں۔ بلکہ واجب الموت ۔ گناہ گار ہو کر غضبِ الہٰی کے سزاوار۔ انجیل ہم کو مسیح کے وسیلہ اس گناہ اور موت سے چھٹکارا کی خبردیتی ہے ۔ کیونکہ لکھا ہے کہ وہ ’’ آیا ہے کہ کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈھے اور بچائے ‘‘۔ ہم کو بہت چیزوں کی ضرورت ہے مگر ہماری اشد ضرورت نجات ہے ۔ بھوکے کی اشد ضرورت روٹی ۔ پیاسے کی پانی ۔ ڈوبتے ہوئے کی نکالا جانا ۔ گنہگار غضب ِالہٰی کے سزا وار کی اشد ضرورت نجات ہے۔ باقی پڑھیں

گرنتھ اور بائبل کا مقابلہ

ہم کو آدگر نتھ سے معلوم ہوتا ہے کہ نانک صاحب ایک دانا(عقلمند) اور خُد ا پرست شخص تھے۔ انہوں نے سادھوؤں اور گرؤوں کے بہت سے بھیکہہ پہنے اور سچائی کی تلاش میں بحالت تشنگی و گرسنگی(پياس و بھوک) صحرانورد(جنگلوں ميں رہنا)ر ہے۔ اور آخر کوست گرو ہری ابن اللہ سے آگاہ ہو ئے اور بدل و جان اس کی پرستش شروع کی۔ باقی پڑھیں

اچھا چرواہا میں ہوں

اب وہ لوگ جو کہا کرتے ہیں ۔ کہ اگر مسیح خُدا ہے۔ تو اس کو ایسی کیا غرض اور ضرورت تھی ۔ کہ وہ اوروں کے بدلے دنيا میں آ کر دُکھ اُٹھائے ۔ اور صلیبی موت کو اختیار کرے ۔ گم شدہ اِنسان کی قریب الہلاکت حالت پر ۔ اور خُداوند کی محبت اور اس کے رحم و کرم پر کچھ غور و فکر کریں۔ تو معلوم ہو گا کہ مسیح کا مجسم ہو کر دُنیا میں آنا ۔ باقی پڑھیں