AN ANCIENT SAYING
By
One Disciple
Published in Nur-i-Afshan June 1,1894
نور افشاں مطبوعہ۱جون ۱۸۹۴ ء
قریب دو ہزار برس گذرے کہ ایک ہندو عالم نے جو شاعر بھی تھا ذیل کا فقرہ کہا۔ ’’ یعنی راستی (سچائی،ايمانداری)ہی صرف فتح یاب ہوتی ہے ۔ نہ کہ ناراستی ‘‘ لیکن کیا اِنسان کی تواریخ میں قول (بات) مذکورہ صحیح نظر آتا ہے؟ قول تو سنہرا معلوم ہو تا لیکن حقیقی کیفیت پر نظر کر نے سے کیا ظاہر نہیں ہو جاتا ۔ کہ وہ صرف ایک ملمع ( رنگ چڑھا ہوا،چمکتا ہوا)ہے؟ اگر یہ قول صحیح ہے ۔ تو کون سی راستی فتح یاب ہوئی ہے؟ اگر راستی کو غلبہ(جيت،برتری) حاصل ہو ا ہے۔ تو دُنیا کے کسی کونے میں یہ چھپی ہو ئی بات نہ ہو گی۔ بلکہ اس کا ظہور(اظہار،انکشاف) ہر طرف ہو گا۔ اور دُنیا اس حقیقت کو جانے گی ۔ کیا ہندو مذہب و ہ مذہب ہے۔ جسے دُنیا میں غلبہ حاصل ہے؟ فی الحال تو وہ ہر طرف سے اور ہر صورت سے مغلوب(ہارا ہوا) ہی نظر آتا ہے ۔ ہندوستان کےتعلیم یافتہ لوگ خود اس مذہب کی ریت و رسم اور طور و طریقہ سے شرمندہ ہیں۔ اور اپنے خیالات ِمذہبی کو تبدیل کرتے جاتے ہیں۔
کیا بودہ مذہب (بدھ مت)وہ سچا مذہب ہے۔ جس کو دُنیا میں غلبہ حاصل ہے۔؟ نہیں ہندوستان سے تو وہ معدوم (مٹايا گيا)ہو گیا ۔ اور چین و جاپان میں اگرچہ موجود ہے۔ پر ظاہر ہے کہ اس میں جان باقی نہیں ہے۔
کیامحمدی مذہب وہ مذہب ہے ۔جسے غلبہ حاصل ہے؟ اگرچہ کچھ عرصہ تک اس کا غلبہ ظہور میں آیا ۔ اور ایسا معلوم ہو تا تھا۔ کہ وہ کل یورپ و ایشیاء میں پھیل جائے گا۔ اور اگرچہ اب بھی وہ ادھر اُدھر کسی قدر پھیلتا ہے۔ اور اس کےپیرو (پيچھے چلنے والے)بھی موجود ہیں۔ پر اس کاوہ غلبہ باقی نہ رہا ۔ کیا دُنیا اس کے خیالات و تعلیمات کو قبول کرتی ۔ اور اس کی مطیع(تابع) ہوتی جاتی ہے؟ کیا قومیں اس عقیدے کی پیروی کےلئے آمادہ(تيار)ہیں ؟ کیا اس روشن زمانہ کے مقابلہ میں وہ مذہب ہزار برس پیچھے نہیں ہے؟ ۔
کیا زرد شت ۔ یا کا نفوشئیس کا مذہب وہ مذہب ہے جسےغلبہ حاصل ہے ؟کیا بُت پرستوں ۔ ملحدوں و ہمہ او ستیوں یا صوفیوں کا مذہب غالب مذہب ہے؟ اگر چہ بعض مذہبان میں سےبڑے بڑے دعویٰ کرتے ہیں۔ لیکن واقف کا ر آدمی جانتے ہیں۔ کہ وہ راستی جو غالب ہونے والی ہے۔ ان میں پائی نہیں جاتی ۔ بلکہ وہ راستی کے مخالف ہیں۔ اور راستی انہیں مغلوب(ہرانا) کرتی جاتی ہے۔
پس وہ راستی کون سی ہے۔ جو اس گمراہ دُنیا کو مغلوب کرتی جاتی ہے۔ وہ خُدا کے کلام کی راستی یا سچائی ہے۔ اس کا ثبوت واضح ہے۔ جو چاہے اپنی آنکھیں کھول کر دیکھ لے ۔ خُدا کی بادشاہت دُنیا میں پھیلتی جاتی ہے۔ اور رفتہ رفتہ گمراہی کی سلطنت دفع ہوتی جاتی ہے۔ ہزاروں منتہہ یا مذہب جو انسانوں کی طرف سے ایجاد ہوئے اس حقیقت کو ثابت کرتے ہیں۔ کہ غالب ہونے والی سچائی ان میں نہیں ہے۔ ایک راستی یا سچائی جو آج کے دن غالب اور عالمگیر(عالم پر چھايا ہوا) ہو رہی ہے جانچ کی کسوٹی (پرکھ،امتحان) کے ذریعہ اس بات کو ظاہر کرتی ہے۔ کہ سچائی کیا چیز ہے۔ مسیحی مذہب ہر طرف پھیلتا جاتا ہے۔ اور جن کے درمیان پہنچتا ۔ انہیں اوپر اُٹھاتا ۔ اور لوگ مسیح کی روشنی کی وجہ سے ناراستی سے علیحدہ ہو کر راستی (سچائی۔ايمانداری)کی طرف رجوع ہوتے جاتے ہیں۔ اور وقت قریب آتا جاتا ہے۔ کہ راستی کامل(مکمل) طور سے غالب ہو گی ۔ اور لوگ آسمان کی بادشاہت کے اعلیٰ قانون کے موافق عمل کر کے حقیقی برکت حاصل کریں گے۔