مجھے ترک کرنے والے

Eastern View of Jerusalem

Forsake Me

By

One Disciple

ایک شاگرد

Published in noor i afshan 5 April 1895

نور افشاں مطبوعہ ۵ اپریل ۱۸۹۵ء

وہ  جو مجھے چھوڑ جاتے ہیں وہ دُنیا میں لکھے جائیں گے ۔کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کو جو آبِ حیات کا سوتا ہے ترک کیا ہے (یرمیاہ۱۷ : ۱۳ )۔

اور کوئی چیز جو ناپاک یا نفرت انگیز یا جھوٹ ہے اس میں کسی طرح در نہ آئے گی ۔مگر صرف وہ ہی جو بّرے کی کتاب ِ حیات میں لکھے ہوئے ہیں۔(مکاشفہ۔۲۱ : ۲۷ )

 مندرجہ بالا آیتوں میں دو جگہوں پر ناموں کا لکھا جانا پایا جاتا ہے ۔ایک  ’’ دُ نیا میں ‘‘اور دوسرے ’’بّرے کی کتاب ِحیات ‘‘میں ۔جتنے کوگ اس دُنیا میں پیدا ہوئے ہیں یا ہوں گے اُن سب کے نام ضرور ان میں سے ایک یا دوسری کتاب میں مندرج ہوں گے ۔اور اُن ہی کے موافق اُن کی عدالت  ہو گی۔اور سزا اور جزا پائیں گے۔

 جو خُدا کو چھوڑ کر اُس کے حکم کے بر خلاف کسی دوسرے معبود  کو مانتے ہیں جیسا کہ اکثر بُت پرست کرتے ہیں اور جو خُدا کو چھوڑ کر کسی بُت یا دیوی یا دیوتے کی پرستش کرتے ہیں جیسا کہ اکثر اس ملک میں دیکھنے کو آتا ہے۔اور جو قبروں ،مڑہیوں اور ایسی جگہوں کو پوجتے ہیں اُن کے نام دُنیا میں لکھے جائیں گے۔

 دُنیا میں لکھے جانے کا مطلب یہ ہے کہ جب دُنیا برباد کی جائے گی اور نیست کی جائے گی وہ بھی ابدی سزا اُٹھائیں گے ۔اور دُنیا کے ساتھ سزا کے حکم میں شریک ہوں گے۔

 لیکن جو بّرے یعنی خُداوند یسوع مسیح پر صدقِ دل(سچے دل) سے ایمان لاتے ہیں اور اس دُنیا میں خُدا کے فرمان کے شنوا(سننے والا) ہوتے اور اُس کے کلام ِ مقدس پر عمل کرتے ہیں اور اپنے گناہوں کو بّرے کے خون سے صاف ہو جانے کے خواہشمند ہیں اُس کے وسیلے سے نجاستوں سے پاک کئے جاتے اور بّرے کے خون خریدوں میں شمار ہوتے ہیں ۔

 کتابِ حیات میں نام لکھنے کا مطلب یہ ہے کہ ایماندار مسیح پر ایمان لانے کے سبب سے اُس کے ساتھ ابدی جلال میں شریک ہوں گے جیسا کہ خُداوند نے ایک دفعہ اپنے شاگردوں سے فرمایا تھا ۔کہ میں پھر آؤں گا اور تمہیں اپنے ساتھ لوں گا تاکہ جہاں میں ہوں تم بھی ہو ۔(یوحنا۔۱۴: ۳ )

 ناظرین نُور افشاں  کو غور سے سوچنا چاہیے کہ اُن کے نام کہاں لکھے جانے کے لائق ہیں ؟اگر دُنیا میں لکھے گئے تو یقین جانو کہ دُنیا پر ضرور سزا کا حکم ہو گا اور انجام ہلاکت     ہوگی۔لیکن اگر ناظرین کا ایمان بّرے پر ہے تو کچھ خوف وخطر نہیں کیونکہ بّرے نے دُنیا کو جیتا ہے ۔اور وہ فتح یاب ہوا ہے اور اپنے ایمانداروں کو اپنے ساتھ ابدی خوشی میں شریک کرے گا۔

Leave a Comment