الہام

Eastern View of Jerusalem

Revelation

By

One Christian Seyyed

ایک مسیحی سید

Published in Nur-i-Afshan August 27,1891

نور افشاں مطبوعہ ۲۷اگست۱۸۹۱ ء

اس عنوان کا ایک مضمون علی گڑھ انسٹیٹو ٹ گزٹ میں اور اُس سے منقول  اودھ اخبار میں شائع ہواہے ۔ الٰہام کے اصطلاحی معنی اور الہٰام کی قسمیں اور اُس کے نتیجے جو کچھ اس میں لکھے ہیں۔ وہ صرف محمدی الٰہام سے علاقہ رکھتے ہیں۔ وہ سب تخیلات اور توہمات جو دیوانہ پن سے کم نہیں ہیں ۔ وہ اُنہیں سے علاقہ رکھتے ہیں ۔ مسلمان کو چاہیے کہ سرسید احمد خان صاحب کی باتوں کی جانچیں اورپرکھیں اورویسا ہی پائیں تواُن تخیلات اورتو ہمات سے سر خالی کریں ۔ لیکن اہل کتاب یعنی یہودونصار کے رسولوں اورنبیوں اور مقدسوں کے الہٰام اُن سے بالکل جدا ہیں ۔

ہماری اصطلاح میں الہٰام اور وحی ایک ہی چیز کا نام ہے ۔ وہ ایسا کلام ہے جو روز روشن کی مانند سچ مچ خدا کی طرف سے بندہ کی طرف اُس کے دل میں ڈالا جاتا  ہے یاجن جن سچی باتوں کے بیان کرنے کا اُس کو حکم ہوتا ہے ۔

یہ بات بھی سوچنے کے لائق ہے کہ جوباتیں سید صاحب نے’’ تبین الکلام‘‘ کے دوسرے مقدمہ میں وحی اور الہٰام کی تعر یف اور اقسام کی نسبت لکھی ہیں اُن سے اور اس مضمون سے کیا میل ہے ۔

Leave a Comment