قربانی کا برہ

Eastern View of Jerusalem

Lamb of Sacrifice

By

One Disciple

ایک شاگرد

Published in Nur-i-Afshan Sept 10, 1891

نور افشاں مطبوعہ۱۰ستمبر ۱۸۹۱ ء

ابراؔہیم  نے کہا کہ اےمیرے بیٹے خداآپ ہی اپنے اوسطے سوختنی قربانی کے لیے برّہ کی تدبیرکرے گا( پیدائش ۱۲ :۸ )۔ابراؔہیم سے اُس کے بیٹے اسحاؔق کا اثنائے(دوران ،وقفہ) راہ میں یہ سوال کرناکہ ’’آگ اور لکڑیاں توہیں پرسوختنی قربانی کے لیے برّہ کہاں‘‘ ؟ تعجب کی بات نہیں لیکن باپ کا یہ جواب دینا ۔ در حالیکہ جو کچھ وہ ابھی کرنے پرتھا جانتا تھا۔ نہایت عجیب و عمیق معنی رکھتا ہے ۔’’خدآپ ہی اپنے واسطے سوختنی قربانی کے لیے برّہ  کی تدبیر کرے گا‘‘۔ بے شک اس نے آپ ہی اپنے لیے برّہ کی تدبیر کرلی ۔اور جو ابراہیمی ایمان کےساتھ اُس برّہ پر نظر کرتے جس کے  حق میں یحییٰ رسول نے کہا ’’دیکھو خدا برّہ جودُنیا کے گناہ اُٹھا لے جاتاہے ۔ عہدِ نجات میں اس کے لہو کے وسیلے داخل ہوجاتے ہیں ۔ کیونکہ تم برّہ کی تدبیر آپ ہی کرتے ہو۔ اورخدا کاکام خدا پر چھوڑبا نہیں چاہتے ؟تم کیوں قربانیوں کے لیے مینڈھوں کو تلاش کرتے پھرتے ہوں کہ چتکبرا نہ ہو۔ لولا لنگڑا یاکان اور دُم کٹا نہ ہو۔ موٹا تازہ ہو بے عیب ہو۔ بیما ر نہ ہو۔ تاکہ اُس کی قربانی تمہاری صلح خدائے عادل وقدوس سے کرائے۔ پل صراط سے پار اُتارے ۔ اور بہشت میں پہنچادے ۔ کیوں تم گایوں اور بیلوں کو چراکر موٹا تازہ بنا کر اُنہیں قربانی کےلیے لاتے۔ اور اُن کو پھولوں اورسہروں سے آراستہ کرکے سمجھتے ہوکہ اُن کی قربانی خدا کی خوشنودی کا ذریعہ ہو گی۔ جس کے کان سُننے لیے ہو ں سُنے خدا وند کیا فرماتا  ہے ۔’’کیامیں بیلوں کو گوشت کھاتا ہوں  یا بکروں کالہو پیتا ہوں ؟ تو شکر گزاری کی قربانیاں خدا کے آگے گزران اور حق تعالیٰ کے حضور ا پنی نذریں ادا کر ‘‘ (زبور ۵۰ :۳ ۔۱۴ )

کیاتم نہیں چاہتے کہ تمہارے نام اُ س برّ ے کے دفتر حیات میں ’’جو بنائے عالم سے قتل ہوالکھے جائیں تم  مقدسوں کے ساتھ وہ آسمانی نیارراگ گانے ہوئے کہو کہ ‘‘توہی اس لائق ہے کہ اُس کتاب کو لے اور اُس کی مہر یں توڑے کیونکہ تو ذبح ہوا اور اپنے لہو سے ہم کو ہر ایک فرقے اور اہل ِزبان اورملک اور قوم میں سے خدا کے واسطے مول لیا ۔ اورہم کو ہمارے خدا کے لیے بادشاہ اورکاہن بنایا اور ہم زمین پر بادشاہت کریں  گے ۔

Leave a Comment