تثلیث فی التوحید و توحید و التثلیث

Eastern View of Jerusalem

The Trinity

By

One Disciple

ایک شاگرد

Published in Nur-i-Afshan Nov 06, 1890

نور افشاں مطبوعہ ۶ نومبر٫۱۸۹۰

نور کے شعاع کا ایک حصّہ لیمپ کے چمنی (شیشے کا کور)کے جوف (چمنی کے اندر کا حصہ)میں ہوتا ہے ۔دوسرا حصّہ چمنی کے اندر اور تیسرا حصّہ چمنی کے باہر ۔اور پھر بھی شعاع ایک ہے نہ تین کیونکہ وہ حصّے ایک دوسرے سے جدا نہیں ہو سکتے ۔گو اِن تین حصّوں کے نام ،مقام اور کام الگ الگ ہیں نور کی صفتوں میں وہ تینوں باہم برابر اور ایک ہیں۔

چمنی کا ٹوٹ جانا شعاع کو نہیں توڑ سکتا ۔مسیح کے جسم کے ٹوٹنے سے اُس کی الوہیت نہیں ٹوٹی ۔چمنی اگر شفاف نہ ہو تو خود منور ہونے والے اور دوسروں کو روشن کرنے سے محروم رہ سکتی ہے ۔

مسیح کا جسم گناہ سے بالکل پاک و صاف تھا اور یوں شفاف تھا ۔خدا جو محبت اور صداقت کا نور ہی اس میں سے ہو کے نکلا اور جہان کو روشن کیا ۔ اے خدا نورِ محبت مظہر اُس کا ہے مسیح‘‘۔’’ہم کو حق نے اپنی صورت اور دکھلائی نہیں۔

خدا کے منکر اور گنہگار آدمی کا دل مثل مٹی کی چمنی کے ہے۔جس میں نور کی جگہ نہیں ۔لیکن عیسی اور اُس کے خون میں دھوئے ہووؤں کا دل مثل گلاس کی شفاف چمنی کے ہے جس میں کہ محبت کانور داخل ہوتا ہے ۔اور جہان کو روشن کرتا ہے ۔

’’خدا نور ہے اور اور اُس میں تاریکی ذرا بھی نہیں‘‘یوحنا ۱:۱۔۵’’ابتدا میں کلام تھا اور کلام خدا کے ساتھ تھا اور کلام خدا تھا ۔یہی ابتدا میں خدا کے ساتھ تھا ۔سب چیزیں اُس سے موجود ہوئیں اور کوئی چیز موجود نہ تھی جو بغیر اُس کے ہوئی ۔زندگی اُس میں تھی اور وہ زندگی انسان کا نور تھی ۔۔۔حقیقی نور وہ تھا جو دُنیا میں آ کے ہر ایک آدمی کو روشن کرتا ہے ۔وہ جہاں میں تھا اور جہاں اُس سے موجود ہوا اور جہاں نے اُسے نہ جانا۔۔۔اور کلام مجسم ہوا اور وہ فضل اور راستی سے بھر پور ہوکے ہمارے درمیان رہا اور ہم نے اُس کا ایسا جلال دیکھا جیسا باپ کے اکلوتے بیٹے کا ‘‘یوحنا ۱۔۱ سے ۱۴
’’اور جب پینتکست کا دن آیا تھا وہ سب ایک دل ہو کے اکٹھے ہوئے اور ایکبار کی آسمان سے ایک آواز آئی جیسی بڑی آندھی چلے ۔اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بیٹے تھے بھر گیا اور انہیں جدا جدا آگ کی سی زبانیں دکھائی دیں اور اِن میں سے ہر ایک پر بیٹھیں تب وہ سب روح القدس سے بھر گئے اور غیر زبانیں جیسے روح القدس نے انہیں بولنے کی قدرت بخشی بولنے لگے ‘‘(اعمال ۲:۱۔۴)۔

بیٹا باپ سے نکلا یوحنا ۱۶:۲۸ روح القّدس باپ سے نکلتا ہے ۔یوحنا ۱۵:۲۶ ۔باپ روح القدس بیٹے کے نام سے بھیجتا ہے۔یوحنا ۱۴:۲۶ ۔جو خدا باپ کی روح ہیوہی بیٹے کی بھی ہو (رومیوں ۸:۹،گلتیوں ۴:۶)۔

مسیح   نے فرمایا ’’میں اور باپ ایک ہیں ‘‘(یوحنا ۱۰:۳۰)۔

’’تین ہیں جو آسمان پر گواہی دیتے ہیں باپ اور کلام (مسیح)اور روح القدس اور یہ تینوں ایک ہیں‘‘(۱۔یوحنا ۵:۷) ’’میں نے تجھ کو غیر قوموں کے لئے نور بخشا کہ تجھ سے میری نجات زمین کے کناروں تک بھی پُہنچے‘‘(یسعیاہ۶:۴۹)۔


’’تب یسوع نے پھر انہیں کہا جہان کا نور میں ہوں جو میری پیروی کرتا ہے اندھیرے میں نہ چلے گابلکہ زندگی کا نور پائےگا ‘‘(یوحنا ۸:۱۲)۔
’’ارے آ تُو جو سوتا ہے جاگ اور مُردوں میں سے اُٹھ کہ مسیح تجھے روشن کریگا ‘‘(افسیوں ۵: ۱۴)

Leave a Comment